صدر مشرف کا انتخاب پالیسیوں کے تسلسل کے لئے ضروری تھا ، پانچ سال صدر رہینگے ، اسمبلیاں پندرہ نومبر تک مدت پوری کرینگی , وزیر اعظم

مفاہمتی آر ڈیننس کسی ایک جماعت یا ایک طبقہ کے لئے نہیں لایا گیا بلکہ یہ تمام جماعتوں کے لئے ہے , صدارتی الیکشن کے لئے کوئی بھی اشتہاری مہم نہیں چلائی گئی ,پریس کانفرنس

اتوار 7 اکتوبر 2007 18:46

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 7اکتوبر 2007ء) وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ صدر مشرف کا انتخاب پالیسیوں کے تسلسل کے لئے ضروری تھا وہ پانچ سال کے صدر رہینگے اور اسمبلیاں پندرہ نومبر تک اپنی مدت پوری کرینگی  مفاہمتی آر ڈیننس کسی ایک جماعت یا ایک طبقہ کے لئے نہیں لایا گیا بلکہ یہ تمام جماعتوں کے لئے ہے جس میں اپنی حکومت کو شامل نہیں کیا اور نہ ہی ہماری حکومت کو کوئی رعایت ملے گی  صدارتی الیکشن کے لئے کوئی بھی اشتہاری مہم نہیں چلائی گئی میڈیا میں اشتہاری مہم چلانے کا مقصد عوام کو حکومت کی کارکر دگی سے آگاہ کر نا ہے ۔

پاکستان مسلم لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین وفاقی وزراء محمد علی درانی  سمیرا ملک  چوہدری شہباز حسین اور طارق عظیم کے ہمراہ وزیر اعظم ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ آج پارٹی قیادت اور وزراء سے ملاقات میں صدارتی الیکشن میں صدر کی کامیابی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا  مسلم لیگ اور اس کی اتحادی جماعتوں نے مثالی اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا صدر مشرف کا انتخاب پالیسیوں کے تسلسل کے لئے ضروری تھا اور وہ پانچ سال کے صدر رہینگے اور اسمبلیاں پندرہ نومبر تک اپنی مدت پوری کرینگی جس کے بعد نگران حکومت عام انتخابات کرائے گی مسلم لیگ اور اس کی اتحادی جماعتیں مل کر الیکشن لڑیں گی انہوں نے کہاکہ عام انتخابات کے لئے چوہدری شجاعت حسین کی قیادت میں پارٹی کا لائحہ طے کیا جائیگا اپوزیشن نے صدارتی الیکشن کے آخری مرحلے میں حصہ نہیں لیا صدر مشرف کو 57فیصد ووٹ ملے اور انہیں ایوان کی اکثریت کی حمایت حاصل ہوئی انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ پورے ملک میں جشن منا رہی ہے کارکن اور پارٹی رہنما متحد ہیں انہوں نے کہاکہ مفاہمتی آر ڈیننس پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں یہ کسی ایک جماعت ایک طبقہ کے لئے نہیں لایا گیا بلکہ یہ تمام جماعتوں کے لئے ہے اور اس آر ڈیننس میں اپنی حکومت کو شامل نہیں کیا گیااور نہ ہی ہماری حکومت کو کوئی رعایت ملے گی ہم نے گڈ گور ننس اور کرپشن فری سے حکومت چلائی ہے وزیراعظم نے کہاکہ ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل کی رپورٹ میں پاکستان کے بارے میں اچھی رائے دی گئی ہے وزیر اعظم نے کہاکہ اس ریٹنگ کا آر ڈیننس سے کوئی تعلق نہیں ہے آر ڈیننس کا مقصد ملک میں سیاسی ماحول کو بہتر بنانا اور انتقامی سیاست کا خاتمہ کر نا ہے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہاکہ اپوزیشن کے ساتھ چوہدری شجاعت حسین اور دیگر رہنماؤں کے مسلسل رابطے ہیں اور ان کا مقصد افہام و تفہیم کی فضا کو برقرا ررکھنا ہے تاکہ انتقامی سیاست ختم ہو سکے انہوں نے کہاکہ چوہدری شجاعت حسین نے قومی مفاہمت کے لئے دن رات کام کیا ۔

(جاری ہے)

ایک اور سوال پر وزیر اعظم نے کہاکہ مجوزہ آرڈیننس پر کابینہ میں متفقہ فیصلہ کیا گیا تھا اور اجلاس میں تمام وزراء نے اپنی رائے دی کابینہ میں اس معاملے پر کوئی اختلافات نہیں اس آر ڈیننس کا جاری ہو نا ایک مشکل فیصلہ تھا جو سوچ سمجھ کر کیا گیا اور اس آر ڈیننس سے سیاسی فضا بہتر ہوگی اور حکومت کو بھی سیاسی فائدہ پہنچے گا تسنیم نواز گر دیزی کے بیانات کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہاکہ اس آر ڈیننس کے بارے میں پارٹی میں تحفظات ضرور ہیں تاہم ایک متفقہ فیصلہ ہوا ہے اور جمہوری پارٹی میں ہر ایک کی اپنی رائے ہوتی ہے وزیراعظم نے ایک اور سوال پر کہاکہ پیپلز پارٹی سے الیکشن اتحاد نہیں بنایا جائیگا بلکہ مسلم لیگ اس کا مقابلہ کرے گی صدارتی الیکشن کے حوالے سے ایک سوا ل پر وزیر اعظم نے کہاکہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت صدارتی الیکشن ہوا ہے تاہم سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق حتمی نوٹیفکیشن عدالت کے فیصلے تک جاری نہیں کیا جائیگا ایک اور سوال پر وزیر اعظم نے کہاکہ الیکشن کے قواعد میں بعض ترامیم کی جائیں گی مسلح افواج کا سربراہ اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرے گا ہمیں سیاسی پختگی کا مظاہرہ کر نا ہوگا ہم ملک میں جمہوریت کو فروغ دینا چاہتے ہیں اور صاف ستھری روایات قائم کر نے کی کوششیں کررہے ہیں ۔

وزیر اعظم نے ایک اور سوال پر کہاکہ صدارتی الیکشن کے لئے کوئی بھی اشتہاری مہم نہیں چلائی گئی میڈیا میں اشتہاری مہم چلانے کا مقصد عوام کو حکومت کی کارکر دگی سے آگاہ کر نا ہے جب ان سے اپوزیشن کے تین ارکان کی طرف سے صدر کو ووٹ دینے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کا ایک رکن مسلم لیگ میں شامل ہو چکا ہے انہوں نے اپنی مرضی سے ووٹ دیا ہم نے کوئی ہار س ٹریڈنگ نہیں کی ۔

متعلقہ عنوان :