جنرل ہسپتال میں عید کی چھٹیوں کے دوران 9ہزار سے زائد مریضوں کا مفت علاج

منگل 21 جولائی 2015 17:04

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 جولائی۔2015ء) پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا ہے کہ شعبہ طب سے وابستہ افراد انسانیت کی خدمت کرکے بلاشبہ دنیا و آخرت میں سرخرو ہوسکتے ہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ نیک نیتی سے فرائض سرانجام دینے کے لیے سیدھا اور سچا راستہ اپنائے رکھیں۔ ہمیں اپنے ذاتی مسائل کو بالائے طاق رکھتے ہوئے معاشرے کے پسے ہوئے طبقے کی خدمت کو اپنا نصب العین بنانا چاہیے۔

گذشتہ روز ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عید کی (17تا 21جولائی ) چھٹیوں کے دوران لاہور جنرل ہسپتال میں تقریبا 9ہزار سے زائد مریض آئے جنہیں وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت کے مطابق صرف ایک روپے کی پرچی کے عوض سی ٹی سکین، آپریشن کا سامان، جان بچانے والی مہنگی ادویات سمیت دیگر طبی و تشخیصی سہولیات فراہم کی گئیں جبکہ مریضوں اور ان کے لواحقین کو مخیر حضرات کے تعاون سے تینوں وقت سپیشل کھانا بھی مہیا کیا گیا۔

(جاری ہے)

پروفیسر خالد محمود نے عید کے ایام میں فرائض سرانجام دینے والے ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی خدمات اور جذبہ ایثار کو سراہا اور کہا کہ عام دنوں میں بھی ہمیں مریضوں کی اسی جذبہ کے ساتھ خدمت کرتے رہنا چاہیے۔ان خدمات کا صلہ ہمیں صرف تنخواہوں کی صورت میں ہی نہیں بلکہ اللہ تعالی سے بھی اجر ملے گا۔ پرنسپل پی جی ایم آئی نے مزید کہا کہ سرکاری تعطیلات میں بیرون ملک جانے والے افراد کو پولیو سے بچاوٴ کے قطرے اور سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے علاوہ ڈینگی کاوٴنٹر پر مامور ملازمین الرٹ رہے نیز گردوں کے مریضوں کی سہولت کے لیے ڈائیلسز سینٹر بھی حسب معمول کام کرتا رہا۔

پروفیسر خالد محمود نے کہا کہ ایل جی ایچ میں مریضوں کو معیاری طبی سہولیات 24گھنٹے یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے کئی منصوبوں کو حتمی شکل دے دی ہے جن پر مرحلہ وار عملدرآمد ہوگا اور اس اقدام سے جنرل ہسپتال کی کارکردگی میں نمایاں تبدیلی واضح طور پر نظر آئے گی۔ مریضوں اور ان کے لواحقین کی انتظامی ڈاکٹروں تک آسان رسائی کے لیے اوپن ڈور پالیسی کو فروغ دیا جائے گا۔ اس موقع پر ایم ایس کیپٹن (ر) ڈاکٹر نیاز احمد، اے ایم ایس ڈاکٹر امتیاز چٹھہ، ڈاکٹر جنید مرزا، ڈائریکٹر ایمرجنسی ڈاکٹر منور علی سمیت دیگر انتظامی ڈاکٹر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :