گلوبل فنڈ نے ایڈز اور ٹی بی کنٹرول پروگرام میں مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کر دی

پیر 27 جولائی 2015 13:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 جولائی۔2015ء) گلوبل فنڈ کی آڈٹ ٹیم نے ایڈز اور ٹی بی کنٹرول پروگرام میں مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹی بی کنٹرول پروگرام کے نیشنل مینجر ڈاکٹر اعجاز قدیر نے دعویٰ کیا ہے کہ جی ایف ایف اے ٹی ایم ٹیم نے کچھ معاملات پر وضاحت طلب کی تھی جن کو دور کر دیا جائے گا۔ مزید برآں انہوں نے کہا کہ آڈٹ رپورٹ باضابطہ سرکاری طور پر نہیں بھیجی گئی اور توقع ہے کہ یہ اعتراصات دور کر دیئے جائیں گے۔

ٹی بی کنٹرول پروگرام کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ آفس آف دی انسپکٹر جنرل کی ایک ٹیم نے مارچ 2015ء میں پاکستان کا دورہ کیا اور گزشتہ 5 سالوں کا آڈٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آڈٹ کے دوران کئی اعتراضات اٹھائے گئے اور ٹی بی پروگرام کی انتظامیہ ٹیم کو مطمئن کرنے کے لئے کوئی ریکارڈز فراہم نہیں کر سکی اور او آئی جی نے ایک رپورٹ ارسال کی ہے جس میں ٹیم کے اعتراضات بارے پروگرام مینجمنٹ کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق گلوبل فنڈ ٹی بی کے خاتمے کے لئے پاکستان سالانہ بنیادوں پر 129 ملین روپے فراہم کرتا ہے تاہم فنانشنل اور خریداری کے لئے مینوئل کو اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا ہے اور تمام پرانے اکاؤنٹ چارٹس میں درج کئے گئے ہیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاب کے حوالے سے بھی کوئی میکانزم موجود نہیں ہے اور لیبارٹریز کی اپ گریڈیسن پرخرچ رقم کا بھی کوئی آڈٹ نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :