ڈینگی سیزن شروع ہونے سے پہلے این ایس ون ٹیسٹ کٹ کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے،انچارج ڈینگی سرویلنس سیل

پیر 27 جولائی 2015 15:52

اسلام آباد ۔ 27 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 جولائی۔2015ء) محکمہ صحت اسلام آباد کے اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اور انچارج ڈینگی سرویلنس سیل ڈاکٹر نجیب درانی نے کہا ہے کہ مون سون کے رواں سیزن کے درجہ حرارت کے ساتھ ساتھ ہوا میں نمی کا تناسب بھی زیادہ ہے، اس سیزن میں ڈینگی مچھر کی افزائش پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے اس افرائش کو روکنے کا حل مادہ مچھر کو تلف کرنا ہے، ڈینگی کے مختلف مریض اگست کے مہینے میں تشخیص اور علاج کے لئے آنا شروع ہو جاتے ہیں، گزشتہ پانچ سال میں ڈینگی مرض کا تناسب بڑھتا اور کم ہوتا رہا ہے، ڈینگی کا مرض مچھر، بارش اور ہوا میں نمی کا تناسب، ٹمپریچر اور ڈینگی زدہ مریضوں کی دوسرے شہروں سے منتقلی سے شروع ہوتا ہے، ڈینگی مریضوں کی تشخیص اور علاج کے لئے ہسپتالوں میں این ایس ون ٹیسٹ کٹ کے ذریعے ضروری ہے۔

(جاری ہے)

پیر کو ”اے پی پی“ کو انٹرویو میں ڈاکٹر نجیب درانی نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مون سون کی بارشیں جاری ہیں اس موسم میں ڈینگی مچھر مار سپرے کے لئے مناسب ٹائم نہیں کیونکہ اس سیزن میں سپرے کرنے سے وہ بارشوں کی وجہ سے ضائع ہو جائے گا۔ انہوں نے کمیونٹی کو ہدایت کی گئی ہے اس سیزن میں گھروں کے اندر باہر پانی کو جمع نہ ہونے دیں، ٹوٹے برتن کو اٹھائے اور برتنوں میں پانی نہ کھڑا ہونے دیں کیونکہ اس موسم میں مچھر انڈے دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اسلام آباد نے ٹیموں کو ہدایات دی ہے کہ وہ ڈینگی کی افزائش کو روکنے کے لئے لوگوں کے گھروں میں جا کر ان میں اس حوالے سے آگاہی پیدا کرے تاکہ وہ ڈینگی سے بچاؤ کے اقدامات پر عمل کرے۔ ڈاکٹر نجیب درانی نے کہا کہ مون سون سیزن میں مچھر کی افزائش شروع ہو جاتی ہے کیونکہ اس سیزن میں ٹمپریچر اور ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈینگی مچھر روکنے کا واحد حل مادہ مچھر کو تلف کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی کے ممکنہ مریض اگست کے مہینے میں ہسپتالوں میں تشخیص اور علاج کے لئے آنا شروع ہو جاتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران ڈینگی کے مریضوں کا تناسب بڑھتا اور کم ہوتا رہا۔ ڈاکٹر نجیب درانی نے کہا کہ تین چیزوں سے ڈینگی پھیلنے کا خدشہ ہو سکتا ہے، مچھر، بارش اور ہوا میں نمی کا تناسب اور ٹمپریچر، ڈینگی زدہ مریضوں کی دوسرے شہروں سے اسلام آباد میں منتقلی شامل ہیں۔

انچارج ڈینگی سرویلنس سیل نے کہا کہ ڈینگی کے ممکنہ مریضوں کی تشخیص این ایس ون کٹ کے ذریعے کی جائے اور ڈینگی سیزن شروع ہونے سے پہلے اس مخصوص ٹیسٹ کٹ کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔ ڈاکٹر نجیب درانی نے کہا کہ جونہی ڈینگی کے مریض ہسپتالوں میں آنا شروع ہو جاتے ہیں تو ہسپتالوں کے معالجین سے درخواست ہے کہ اس کی اطلاع فوری طور پر بذریعہ فیکس آئی سی ٹی اسلام آباد کو دی جائے تاکہ فوری طور پر مریضوں کے آنے والے علاقوں میں ٹیموں کو بھجوا کر بروقت اقدامات کئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :