نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کے بڑھتے ہو ئے رحجانات کے باعث خطرناک بیماریاں پیدا ہو رہی

ہفتہ 1 اگست 2015 14:48

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم اگست۔2015ء)نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کے بڑھتے ہو ئے رحجانات کے باعث خطرناک بیماریاں پیدا ہو رہی ہیں ۔ سکولز ، کالجز اور یونیورسٹیوں کی حدود میں سگریٹ کی فروخت پر پابندی کے باوجود اس کی خلاف ورزی ہو رہی ہے ۔ اور کینٹینوں ، دکانوں میں اٹھارہ سال سے کم عمر کے طلباء اور نوجوانوں کو سگریٹ کی فروخت جاری ہے خیبر پختونخوا میں اب تک کسی بھی دکاندار کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا جا چکا ہے ۔

ملک میں چھ سے پندرہ سال کے عمر کے بارہ سو نوجوان روزانہ سیگریٹ نوشی میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔ تمباکو نوشی سے 1645مرد اور 442خواتین ہر ہفتے موت کا شکار ہو رہی ہے ۔ پانچ سو پاکستانی سگریٹ نوشی کی وجہ سے مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر ہسپتالوں میں داخل ہو رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

سگریٹ نوشی کے باعث پیدا ہونے والی بیماریوں میں گلے کا کینسر ، پھپھڑوں کا سرطان ، اور معدے کے امراض شامل ہیں پبلک مقامات، پبلک ٹرانسپورٹ میں سگریٹ نوشی کے استعمال پر پا بندی عائد ہے تاہم بعض ڈاکٹر اور سرکاری افسران خود بھی پبلک مقامات پر سگریٹ نوشی کرتے نظر آتے ہیں ۔

صوبے میں سگریٹ کے علاوہ نسوار کے استعمال میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ۔ نسوار کے استعمال میں نہ صرف مرد بلکہ خواتین بھی سر فہرست ہے ۔ جبکہ سگریٹ نوشی میں زیادہ تر نوجوان خواتین ، سٹوڈنٹ بھی سر فہرست نظر آ رہی ہیں ۔