دنیا کی ایک ارب آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ۔عالمی ادارہ صحت۔۔ پاکستان کا شمار بھی ان ممالک میں جہاں پینے کے صاف پانی کی قلت ہے

منگل 30 اکتوبر 2007 12:18

واشنگٹن (اردوپوا ئنٹ اخبار تازہ ترین30اکتوبر2007) عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کی تقریبا ایک ارب آبادی کو پینے کا صاف پانی حاصل کرنے کے لئے روزانہ کئی میل پیدل چلنا پڑتا ہے ۔ اور ترقی پذیر ملکوں میں رہنے والے لگ بھگ ڈھائی ارب لوگوں کے لیے حفظان صحت کی بنیادی سہولتیں موجود نہیں ہیں۔ پاکستان کا شمار بھی ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پینے کے صاف پانی کی قلت ہے اور ہر سال ڈھائی لاکھ بچے آلودہ پانی پینے سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔

عالمی سائنس دان کا ایک گروپ تیسری دنیا کی اکثریت کو درپیش پینے کے صاف پانی کا مسئلہ حل کرنے کے لئے اقدامات کررہا ہے اور انہوں نے ”پینے کا صاف پانی ضروری ہے“کے نام سے ایک انٹرنیٹ ویب سائٹ بنائی ہے جس کا نام www.drinking-water-org ہے۔اس ویب سائٹ پر لوگوں کو پانی حاصل کرنے، صاف کرنے اور تقسیم کرنے کے طریقوں کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں ہیں۔

(جاری ہے)

2000 میں اقوام متحدہ نے لوگوں کو زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے کچھ اہداف مقرر کیے تھے جن میں سے ایک ہدف 2015 تک ہر فرد کے لیے پینے کا صاف پانی مہیا کرنا اور صفائی ستھرائی کی صورت حال کو بہتر بنانا تھا۔ ماہرین کا کہناہے کہ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے حکومتوں ، تنظیموں اور عوامی سطح پر پانی کے عالمی مسئلے سے نمٹنے کے لیے تعاون اورمشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :