افغانستان ، بارودی سرنگ کے دھماکے ،جھڑپ اورفائرنگ کے واقعات میں ضلعی سربراہ اور غیرملکی فوجی سمیت متعدد طالبان ہلاک ، شوگر فیکٹری میں خودکش حملے میں 5 اساتذہ سمیت 64طلباء مارے گئے ، وزارت تعلیم ، حکام کا ضلع گلستان کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنیکا دعویٰ

جمعہ 9 نومبر 2007 21:35

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9نومبر۔2007ء) افغانستان میں بارودی سرنگ کے دھماکے ،جھڑپ اورفائرنگ کے واقعات میں ضلعی سربراہ اور غیرملکی فوجی سمیت متعدد طالبان ہلاک ہوگئے ،افغان وزارت تعلیم کے مطابق صوبہ بغلان میں گزشتہ روزشوگر فیکٹری میں خودکش حملے میں پارلیمنٹ کے وفد کے استقبال کیلئے وہاں موجود پانچ اساتذہ سمیت 64طالبعلم ہلاک ہوگئے ادھر نیٹو اور افغان فورسز نے صوبہ فرح کے مغربی ضلع گلستان کا کنٹرول طالبان سے دوبارہ حاصل کرنے کا دعوی کیا ہے۔

اتحادی فوج کے بیان کے مطا بق جنوبی افغانستان میں نیٹو فورسز کی گشتی پارٹی کی گاڑی سڑک کنارے نصب باوردی سرنگ سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک اوردوسرا زخمی ہوگیا ۔تاہم بیان میں ہلاک وزخمی ہونے والے نیٹو اہلکاروں کی قومیت جائے واقعہ کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔

(جاری ہے)

جنوبی صوبہ زابل میں مشتبہ طالبان نے فائرنگ کر کے ضلع شاہجوئے کے سربراہ اور ان کے دو محافظوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔

اتحادی فوج کے مطابق صوبہ ہلمند کے ضلع سرک نہار میں جھڑپوں کے دوران متعدد طالبان ہلاک کو ہلاک کردیاگیا ۔ تاہم اس کارروائی میں اتحادی فوج کاکوئی جانی نقصا ن نہیں ہوا۔ادھرافغان وزارت تعلیم کے ترجمان ظہورافغان کے مطابق گزشتہ دنوں صوبہ بغلان میں شوگر فیکٹری میں پارلیمنٹ کے وفدپرخودکش حملے میں وفد کے استقبال کے لئے وہاں موجود ایک ہی سکول کے پانچ اساتذہ سمیت 64طالبعلم ہلاک ہوگئے جن کی عمریں 18سے کے قریب تھیں جبکہ اس واقعہ میں 100کے قریب بچے زخمی بھی ہوئے جبکہ ا فغان پولیس نے دہشت گردی کے اس واقعہ میں ملوث ہونے کے الزام میں دو مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے جن سے تفتیش کی جارہی ہے ۔

دوسری جانب نیٹو اور افغان فورسز نے صوبہ فرح کے مغربی ضلع گلستان کا کنٹرول طالبان سے دوربارہ چھین لیا ہے ۔صوبہ فرح کے پولیس ترجمان نے بتایا کہ نیٹو اور افغان فورسز نے ضلع گلستان کامکمل کنٹرول دوبارہ سنبھال لیا ہے اور ضلع کے اطراف لڑائی جاری ہے ۔واضح رہے کہ طالبان نے گذشتہ ہفتے ضلع پر قبضہ کر لیا تھا ۔