مقبوضہ کشمیر میں ایڈز کے مریضوں میں گزشتہ دو سال سے اضافہ ، تعداد 1130ہو گئی

ہفتہ 10 نومبر 2007 14:46

سرینگر(اردوپوا ئنٹ اخبار تازہ ترین 10نومبر2007) مقبوضہ ریاست جموں وکشمیرمیں ایڈز کے مریضوں میں گزشتہ دو سال سے اضافہ ہو رہا ہے اور اب سرکاری ریکارڈ میں درج ایڈز مریضوں کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہو چکی ہے ۔جبکہ غیر سرکاری طور پراس مہلک مرض میں مبتلاافراد کی تعداد اس سے کہیں زیادہ بتائی جاتی ہے ۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں اس وقت ایڈز کے مریضوں کی تعدا د 1130ہے جن میں 200کا تعلق وادی سے اور 930کا تعلق جموں صوبے سے ہے۔

ایڈس کنٹرول سوسائٹی نے انتباہ کیا کہ اگر ایڈس سے متعلق احتیاتی تدا بیر نہیں اٹھائے گئے تو مریضوں کی تعداد آنے والے پانچ سال کے دوران چالیس ہزار تک ہو سکتی ہے اور آنے والے دس سال میں اس مرض سے مر نے والوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہوگی ۔

(جاری ہے)

سرکاری ریکارڑ کے مطابق ایڈس سے اب تک 37اموت بھی ہوئی ہیں جبکہ غیر سرکاری طورف پر اس کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے ۔

ایڈز کنٹرول سوسائٹی کے پاس دستیاب اعداد و شمار کے مطابق 1999میں ریاست میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد صرف دو تھی جو اب ایک ہزار تک پہنچ گئی ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت بھی ایڈس کے مریضوں کی تعدا د کافی زیادہ تھی مگر کوئی بھی ملاحظہ کر نے کیلئے سامنے نہیں آتے تھا مگر ایڈز سے متعلق بیداری مہم کے بعد اب بڑی تیزی کے ساتھ لوگ ملاحظہ کر انے کیے لئے طبی مراکز پر آتے ہیں۔

ایڈز ٹیسٹ کرانے کے لئے اس وقت ریاست میں 11سنٹرقائم کے گئے ہیں جہاں اب تک تقریباًچالیس ہزار لوگوں نے ٹیسٹ کرائے نیشنل ایڈز کنٹرول آرگنائزیشن کے ریاستی پروجیکٹ ڈاریکٹر ڈاکٹر محمد امین وانی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایاکہ 1999میں ایڈس کنٹرول آرگنائزشن کو قائم کرنے کے جو پانچ مقاصد تھے جموں و کشمیر میں ایڈس کنٹرول ان پانچ مقاصد میں تقریباً کامیاب ہوگئی ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تک تقریباًچالیس ہزار لوگوں نے رضاکارانہ طور ایڈس کنٹرول سوسائٹی کی طرف سے قائم کئے گئے مراکز پر ٹیسٹ کرائے ڈاکٹر وانی کا کہنا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر واحد ریاست ہے جہاں ایڈس انفیکشن بہت ہی کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں عورتوں میں دوران حمل ایڈزکی شرح ایک فیصد سے کم ہے اور ایڈزکی زد میں مکمل طور پر آچکے افراد کی شرح پانچ فیصد سے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایڈز سے بچاو کیلئے احتیاتی طور پر ہم نے 6لاکھ کنڈوم مفت میں تقسیم کئے اور ایڈس سے بچاو کیلئے احتیاتی اقدام اٹھانے کے لئے جانکاری مہم شروع کی ہے اور لوگوں کی طرف سے انہیں مثبت جواب مل رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایڈز کی روک تھام کے لئے جو بنیادی ضروریات تھیں ان کو پورا کیا گیا ہے گورنمنٹ مڈل کالج سرینگر میں پرونٹیو میڈیسن کے سربراہ ڈاکٹر منیر احمدمسعودی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ایڈز کو روکنے کیلئے ایک مہم شروع کی گئی ہے ”چونکہ یہ ایک وقت طلب معاملہ ہے اس سلسلے میں لوگوں کو باخبر کرنا ہے انہیں احتیاطی تدابیر سے آگہی دلانی ہے ،ان کے مزاج میں تبدیلی لانی ہے اس لئے یہ ایک دم نہیں ہو سکتا “۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں خصوصی اقدمات اٹھائے جا رہے ہیں اورخوش قسمتی کی بات یہ ہے کہ ریاست میں ایڈز کی شرح کافی کم ہے ۔

متعلقہ عنوان :