آئندہ 50 برسوں کے بعد بالغ افراد میں الزائمر کی بیماری اور یادداشت کی کمزوری کے اثرات میں اضافہ ہو جائے گا،جائزہ رپورٹ

بدھ 16 ستمبر 2015 11:41

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 ستمبر۔2015ء)ایک مطالعاتی جائزہ رپورٹ میں توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ 50 برسوں کے بعد بالغ افراد میں الزائمر کی بیماری اور یادداشت کی کمزوری کے اثرات میں اضافہ ہو جائے گا۔ تحقیق کار اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں آیا کہ وٹامن ڈی دماغی کمزوری کے ظاہر ہونے کے عمل کو سست کر سکتا ہے۔وٹامن ڈی سورج اور گری والے میوے، دال اور چکنائی والی مچھلی سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

تحقیق کاروں کے جائزے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی کا تعلق الزائمر کی بیماری اور یاداشت کی کمزوری سے ہو سکتا ہے۔ الزائمر دماغی کمزوری کی ایک عام طور پر پائی جانے والی بیماری ہے۔ الزائمر بیماری اس کے مریضوں کے لیے ایک خوفناک تجربہ اور ان کی دیکھ بھال کرنے والے کے لیے ایک تھکا دینے کا امر ہے۔

(جاری ہے)

اس میں مبتلا کرس رابرٹس کا کہنا ہے کہ سب سے خراب صورت حال وہ ہے جب میں کار کے اندر کھو جاتا ہوں، نہ صرف یہ کہ (میں) یہ بھول جاتا ہوں کہ میں کہاں جا رہا ہوں بلکہ میں یہ بھی نہیں جانتا کہ میں کہاں ہوں۔

عالمی ادارہ صحت کے ایک اندازے کے مطابق چار کروڑ 70 لاکھ سے زائد افراد دماغی کمزوری کے مرض میں مبتلا ہیں اور ان میں سے 60 فیصد کا تعلق کم اور درمیانی آمدنی والے ملکوں سے ہے جہاں اس مرض سے نمٹنے کے صلاحیت بہت ہی کم ہے۔امریکی تحقیق کاروں نے بڑی عمر کے افراد میں وٹامن ڈی کی سطح اور ان کی دماغی صلاحیت جس کا تعلق چیزوں کو یاد رکھنے اور اپنے خیالات کو عمل میں ڈھالنے کا جائزہ لیا ہے۔

رٹگرز یونیورسٹی کے ڈاکٹر جوشوا ملر نے کہا کہ جن افراد پر تحقیق کی گئی ان میں سے کچھ افراد مکمل طور پر دماغی کمزوری کا شکار تھے، جب کہ چند ایک میں یہ مرض درمیانی سطح کا تھا جبکہ چند ایک کا فہم ایسا تھا جسے ہم معمول کے مطابق قرار دیتے ہیں۔تحقیق کاروں کو یہ بات معلوم ہوئی کہ ان گروپ میں 60 فیصد افراد میں وٹامن ڈی کی کمی پائی گئی۔

ملر نے کہا کہ جو افراد دماغی کمزوری کے مرض میں مبتلا تھے ان افراد کے مقابلے میں وٹامن ڈی کی سطح کم تھی جن کا دماغی فہم درمیانے درجے کا تھا یا وہ معمول کے مطابق تھا۔جن افراد میں وٹامن ڈی کی کمی پائی گئی ان میں کم عرصے کے لیے یاداشت کی کمی کے ساتھ ساتھ خیالات کو منظم کرنے کی صلاحیت بھی کم تھی اور اپنے کاموں کو ترجیح دینے اور فیصلے کرنے کی صلاحیت بھی کم پائی گئی۔

ملر نے کہا کہ ان لوگوں میں دماغی صلاحیت ان افراد کی نسبت ڈھائی گنا زیادہ کم ہو رہی تھی جنہیں مناسب وٹامن ڈی حاصل تھی۔اس مطالعاتی جائزے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بظاہر وٹامن ڈی دماغی کمزوری کے ظاہر ہونے کے عمل کو سست کر سکتی ہے لیکن اس بارے میں مزید مطالعاتی جائزوں کی ضرورت ہے کہ آیا وٹامن ڈی کے سپلیمنٹ اس عمل کو سست کرنے میں کار آمد ہو سکتے ہیں۔یہ مطالعاتی رپورٹ امریکی میڈیکل ایسوسی ایشن کے رسالے میں شائع کی گئی ہے۔