موٹاپا، کینسر کی جانچ میں حائل

ہفتہ 24 نومبر 2007 22:34

نیو یارک(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار24 نومبر2007)امریکہ میں ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پروسٹیٹ کینسر کے نتائج کی جانچ کے دوران جسم کے وزن کو مد نظر رکھنا ضروری ہے کیونکہ موٹاپے کی وجہ سے پروسٹیٹ کینسر کے ٹیسٹ کے نتائج تبدیل ہو سکتے ہیں۔تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موٹے اشخاص میں خون کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے اینٹیجن (اس بیماری کے خلاف جسم میں پایا جانے والا مدافعتی مادہ) کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔

پروسٹیٹ کینسر مردوں میں عام پایا جاتا ہے۔ یہ کینسر پروسٹیٹ غدود کو متاثر کرتا ہے جو کہ مردوں میں مثانے کی تھیلی کے قریب پایا جاتا ہے۔اس تحقیق کی اشاعت امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن نامی رسالے میں ہوئی ہے۔ اس رپورٹ کی تیاری کے دوران چودہ ہزار مریضوں کو شامل تحقیق کیا گیا۔

(جاری ہے)

اس رپورٹ کی مدد سے اس نکتے کی وضاحت کا بھی امکان ہے کہ کینسر کی ابتدائی سطح پر رسولیوں کی نشاندہی نہ ہونے کے سبب موٹے افراد میں کینسر کی نوعیت اتنی شدید کیوں ہوتی ہے۔

پروسٹیٹ سپیسیفک اینٹیجن یا پی ایس اے کے ٹیسٹ کو عام طور پر زیادہ قابل بھروسہ خیال نہیں کیا جاتا ہے۔ حالیہ تحقیقاتی رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ پی ایس اے کے ٹیسٹ کے دوران کبھی کبھار پروسٹیٹ کینسر کی جانچ ہونے سے رہ جاتی ہے۔فربہ افراد میں پروسٹیٹ سپیسیفک اینٹیجن کی مقدار عام وزن کے حامل افراد کی نسبت بارہ فیصد کم ہوتی ہے۔

پروسٹیٹ کینسر چیریٹی کی ڈاکٹر کرس ہیلے کا کہنا ہے کہ حالیہ تحقیق موٹاپے کی اثرات کے ایک اور پہلو کی جانب اشارہ کرتی ہے۔ ایک موٹے آدمی کے پروسٹیٹ سپیسیفک اینٹیجن کی حقیقی سطح زیادہ وزن کی وجہ سے خون کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے نمایاں نہیں ہوپاتی ہے۔ڈاکٹرز کو چاہیے کہ پروسٹیٹ کینسر کی جانچ اور علاج کے دوران اس بات کو مدنظر رکھیں کہ پی ایس اے کی بالکل درست سطح کا کا اندارہ کیسے لگایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ تحقیق اس حوالے سے بھی اہمیت رکھتی ہے کہ اس کی مدد سے مرد اور خواتین دونوں پراثر انداز ہونے والی دیگر صورتوں میں ان کے خون کے تجزیاتی نمونوں کی زیادہ وضاحت ممکن ہو سکے گی۔برطانیہ میں ہرسال پروسٹیٹ کینسر میں مبتلا تیرہ فیصد حضرات موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ پھیپھڑوں کے سرطان کے بعد مردوں میں اموات کی یہ دوسری بڑی وجہ ہے۔