پولیوکے سدباب کیلئے امریکہ کے دو اداروں کا دو سو ملین ڈالر کا عطیہ

منگل 27 نومبر 2007 13:28

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27نومبر۔2007ء) پولیو کی بیماری دور کرنے کے لیے امریکہ کے دو اداروں نے دو سو ملین ڈالر کا عطیہ دیا ہے جن میں سے ایک گیٹس فاوٴنڈیشن ہے اور دوسرا روٹری انٹر نیشنل۔پولیو کا مرض چار ملکوں نائجیریا، پاکستان ، بھارت اور افغانستان میں بہت کثرت سے پایا جاتا ہے اور صحت کی عالمی تنظیم دو سو ملین ڈالر کا یہ عطیہ انہیں ملکوں میں خرچ کرے گی۔

بچوں کے فالج کی بیماری کو ختم کرنے کا پروگرام اتنا کامیاب رہا ہے کہ بیس سال پہلے تین لاکھ بچے اس میں مبتلا ہوتے تھے تو اب سال میں سات سو کے قریب ہوتے ہیں۔پولیو کے خاتمے کے لیے ملنے والی نئی امداد کا اعلان ایسے وقت ہوا ہے جب عالمی ادار? صحت یہ مطالبہ کر رہا ہے کہ اس مرض کے مکمل خاتمے کے لیے عطیات دیئے جائیں۔

(جاری ہے)

انیس سو اسی کی دہائی کے آخر میں اس مرض سے تین لاکھ ساٹھ ہزار بچے مفلوج ہوجاتے تھے۔

اس سال کے شروع میں صحت کے عالمی ادارے نے ترقی یافتہ اقوام سے کہا تھا کہ وہ پولیو کے خاتمے کے لیے زیادہ کوششیں کریں۔ادارے کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مارگریٹ چین کا کہنا تھا کہ یہ گیٹس اور روٹری انٹرنیشنل کی طرف سے عطیات کا اعلان ایک نازک وقت میں کیا گیا ہے۔ایک جائزے کے مطابق جن ممالک میں اب تک پولیو کے قطرات پلائے جاتے ہیں وہاں طبی سہولتیں ناکافی ہیں اور کئی بار بچوں تک رسائی یا انہیں دوا کی دوسری خوراک پلانے میں کافی مشکلات پیش آتی ہیں۔

کئی بار ایسا ہوا ہے کہ والدین یہ نہیں سمجھ سکے کہ یہ دوا ایک سے زیادہ بار پلائی جانی ہے اور انہوں نے اپنے بچوں کو دوسری خوراک پلوانے سے انکار کیا ہے۔اکثر خواتین ایسے مرد حضرات کو جو بچوں کو پولیو کی دوا پلانے آتے ہیں، گھر میں ہی نہیں گھسنے دیتیں۔کبھی ایسا بھی ہوا ہے کہ افواہیں پھیل جاتی ہیں کہ اس دوا سے بچے کو نقصان ہوگا۔

متعلقہ عنوان :