#خواتین میں ہڈیوں کے بھربھراپن کی مناسب تشخیص نہیں کی جاتی، ڈاکٹروں اور مریضوں کو آگاہی فراہم کی جائے، ماہرین

ہفتہ 1 دسمبر 2007 17:59

کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین 01 دسمبر2007 ) پاکستان مینو پاز سوسائٹی کے زیر اہتمام سمپوزیم کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں خواتین کی صحت سے متعلق اظہار خیال کیا گیا۔ خصوصا ً ہڈیوں کا بھربھراپن (Osteoporosis) کی بیماری جو کہ ان خواتین میں عام ہے جو کہ ادھیڑ عمری میں انقطاع حیض کا شکار ہیں کیونکہ اس عمر میں خواتین کے جنسی ہارمون میں کمی کے باعث ہڈیاں کمزوری کا شکار ہوجاتی ہیں فریکچر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس نوعیت کیف ریکچرز نہ صرف یہ کہ لاچاری کا باعث ہوتے ہیں بلکہ بعض حالات میں اموات بھی واقع ہوسکتی ہیں۔ Osteoporosis مجموعی طور پر ایک ایسی بیماری ہے جو کہ ساری دنیا میں اب بھی مناسب طور پر تشخیص نہیں ہوتی اور اس کے علاج مناسب اور مکمل طریقے سے نہیں ہوتا۔ یہی صورت حال برصغیر پاک وہند میں بھی ہے۔

(جاری ہے)

اسی نقطہ نظر سے پاکستان مینو باز سوسائٹی نے انڈین مینو پاز سوسائٹی کے ساتھ مل کر ایک اہم اقدام کیا ہے تاکہ اس بیماری کے بارے میں ڈاکٹروں اور مریضوں کو آگاہی فراہم کی جائے۔

Osteoporosis کے ماہر ڈاکٹرز پاکستان سے پروفیسر روبینہ حسین (پریزیڈنٹ پاکستان مینو پاز سوسائٹی) ، پروفیسر شیر شاہ سید (پریزیڈنٹ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور پریزیڈنٹ پاکستان سوسائٹی آف گائنا کولوجی اینڈ آبسٹیٹرکس) اور انڈیا سے ڈاکٹر بہرام انکل سریا (سابق صدر انڈین مینو پاز سوسائٹی) اور ڈاکٹر سونیا ملک پریزیڈنٹ انڈین مینو پاز سوسائٹی) نے Osteoporosis کے متعلقہ مسائل پر اظہار خیال کیا۔ اسی تناظر میں پاکستان مینو پاز سوسائٹی نے انڈین مینو پاز سوسائٹی کے اشتراک سے مزید دو سمپوزیم کا بھی اہتمام کیا ہے جو کہ اسلام آباد اور لاہور میں بالترتیب دوسری اور تیسری دسمبر کو منعقد کئے جارہے ہیں۔ ان میں Osteoporosis سے بچاؤ اور علاج کے بارے میں پیش رفت پر لیکچرز دیئے جائیں گے۔