سائنسدانوں نے اتفاقیہ طور پر ملیریا سے کینسر کا ممکنہ علاج دریافت کر لیا

Fahad Shabbir فہد شبیر جمعرات 15 اکتوبر 2015 21:00

سائنسدانوں نے اتفاقیہ طور پر ملیریا سے کینسر کا ممکنہ علاج دریافت کر ..

انٹاریو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15اکتوبر۔2015ء)سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ملیریا سے کینسر کا علاج بھی ہوسکتا ہے۔سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے اتفاقیہ طور پر ، حاملہ خواتین میں ، ملیریا کا علاج کرتے ہوئے کینسر کا ممکنہ علاج دریافت کر لیا ہے۔ہالینڈ اور کینیڈا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ملیریا کے طفیلیے حاملہ خواتین کی آنول میں میں جس طرح کے کاربوہائیڈریٹ داخل کرتے ہیں، وہ ویسے ہی کاربوہائیڈریٹ ہیں جو کینسر کے خلیوں میں ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کے علی سلانتی کا کہنا ہے کہ دہائیوں سے ماہرین اس بات کی کھوج میں ہے کہ حاملہ خواتین میں آنول اور کینسر کی رسولی (ٹیومر) کے بڑھنے میں کیا مماثلتیں ہیں۔ آنول وہ عضو ہے جو دوران حمل جنین کو آکسیجن اور غذا مہیا کرتا ہے۔ کینسر کی رسولی بھی اسی طرح بنتی ہے اور اسی ماحول میں کام کرتی ہے۔ سائنسدانوں کی ٹیم نے ملیریا کا ایک پروٹین بنایا اور اس میں وہ زہر ملایا جو کینسر کے خلیوں کو ٹارگٹ کرتا ہے۔کینسر کے خلیوں نے اسے جذب کیا اور ملیریا نے کینسر کا خاتمہ کر دیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طریقہ کار کے انسانوں پر تجربات 4 سال بعد شروع ہونگے جبکہ چوہوں پر اس کے تجربات جاری ہیں۔