دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد افرادبلند فشار خون کا شکار ہیں ،10 سال بعد یہ تعداد 5ارب سے تجاوز کر جائے گی،طبی ماہرین

جمعہ 16 اکتوبر 2015 17:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 اکتوبر۔2015ء) دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد افرادبلند فشار خون کا شکار ہیں اور دس سال بعد یہ تعداد 5ارب سے تجاوز کر جائے گی۔ بلند فشار خون اسٹروک، ذیابیطس اور دل کے امراض کا باعث بنتے ہیں یہ بات ڈاکٹر محمد فیض الرحمن ،نے ڈاکٹر عیسیٰ لیبارٹری نارتھ ناظم آباد مین سینٹر کے زیر اہتمام جوڑوں کے امراض اور بلند فشار خون کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر مہمان خصوصی ڈاکٹر سید عمران علی شاہ، ڈاکٹر علی مرتضیٰ ، ڈاکٹر صبیحہ عیسیٰ، ڈاکٹر نہال عیسیٰ، ڈاکٹر شاد عیسیٰ، ڈاکٹر فرح زیدی، پروفیسر اعجاز احمد قریشی ، ڈاکٹر خالد سلیمان، ڈاکٹر فرحان عیسیٰ، پروفیسر ڈاکٹر علی احمد ، سید عاقب ہاشمی، ڈاکٹر محمد حامد، فاطمہ دانش خلفان، ڈاکٹر حنیف آرائیں ، ڈاکٹر عصمت اللہ، ڈاکٹر شبانہ ، عائشہ سلیم، کمال احمد خان، پروفیسر شمس الدین، ڈاکٹر شاہدہ پروین ،فرید احمد و دیگر بھی موجود ہیں ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر محمد فیض الرحمن نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں 70 لاکھ افراد حرکت قبل بند ہونے کے باعث انتقال کر جاتے ہیں اور 50سے60 لاکھ افراد اسٹروک کے مرض میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ پاکستان کی 18فیصد آبادی بلند فشا ر خون کی کسی نہ کسی حد تک شکار ہے جس میں سے مرض97 فیصد آبادی انتہائی نوعیت کے بلند فشار خون میں مبتلا ہے جو قابو سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے15 سال سے

زائد عمر کے18فیصد لوگ بلند فشار خون میں مبتلا ہیں شہروں میں رہنے والی 50سے55 سال کی عمر کی خواتین کی اکثریت بلند فشار خون کے مرض میں مبتلا ہیں بچوں میں بلند فشار خون گردوں، غرور کی بیماری یا کسی خاص وجہ کے سبب ہوتا ہے تاہم ان بیماریوں کے علاج کے بعد بچوں میں بلند فشار خون کا مرض خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے۔

40 سال کی عمر تک کے افراد میں اگر بلڈ پریشر زیادہ ہو تو گردوں کا فنکشن ضرور چیک کریں۔ 80سے70 فیصد تک افراد گردوں کی چند بیماریوں کی وجہ سے زیادہ بلند فشار خون کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ڈاکٹر سید عمران علی شاہ نے کہا کہ گھٹنوں اور جوڑوں کا درد عام بیماری کی شکل اختیار کر گیا ہے اس لئے ضروری ہے کہ لوگوں میں اس بیماری سے متعلق شعور بیدار کرنا اور ضروری معلومات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں اس سلسلے میں باقاعدہ بیداری مہم چلائی جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ آرتھرائس کی بیماری پر بروقت تشخیص علاج اور احتیاطی تدابیر سے قابو پایا جا سکتا ہے کیونکہ درست معلومات نہ ہونے کے باعث یہ ایک عام بیماری بنتی جا رہی ہے اور لاکھوں لوگ اس سے متاثر ہو رہے ہیں بیماری سے متعلق جدید طریقہ علاج مریضوں کے لئے انتہائی موثر ثابت ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گھٹنے کی تبدیلی کا انتہائی کامیاب آپریشن مغرب ممالک کے مقابلے میں انتہائی سستا ہے۔

ڈاکٹر شاد عیسیٰ نے کہا کہ ہڈیوں کے زیادہ تر مسائل کی ابتداء بچوں کی نشونما کے ابتدائی دور سے ہوتا ہے اور بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ مردوں اور عورتوں میں ہڈیوں میں جوڑوں کے درد کے علاوہ دیگر متعلقہ امراض بھی پیدا ہونا شروع ہو جاتے ہیں جس کے لئے بروقت طبی رہنمائی اور علاج کی سخت ضرورتی ہوتی ہے۔ سیمینار کے اختتام پر ڈاکٹر عیسیٰ لیبارٹری کی جانب سے ڈاکٹر صبیحہ عیسیٰ نے مہمانوں اور ڈاکٹرز کو حسب روایت عیسیٰ لیب کی جانب سے شیلڈ پیش کی۔