آسٹیو پراسس سے بچنے کے لیے دودھ ، دہی اور کیلشیم پر مبنی غذاؤں کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے ‘ حکماء

بدھ 21 اکتوبر 2015 13:45

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 اکتوبر۔2015ء )موجودہ دور میں ہڈیوں کے امراض میں اضافہ کی بنیادی وجہ کیلشیم اور وٹامن ڈی کی کمی اور کولا مشروبات وغیرہ کا زیادہ استعمال ہے ۔ان خیالات کا اظہار پاکستان طبی کانفرنس لاہور ڈویژن کے زیر اہتمام آسٹیو پروسس کے عالمی دن کے حوالہ سے منعقدہ ایک سیمینار میں حکیم محمد احمد سلیمی جنرل سیکریٹری پاکستان طبی کانفرنس لاہور ڈویژن نے کیا اجلاس کی صدارت حکیم محمد جاوید رسول صدر پاکستان طبی کانفرنس لاہور ڈویژن نے کی جبکہ ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر حکیم محمد افضل میو ، حکیم سید عمران فیاض ، حکیم احمد حسن نوری ، حکیم غلام مرتضی مجاہد ، حکیم وسیم انور ، حکیم عطا ء الرحمان صدیقی ،حکیم امجد وحید بھٹی ، حکیم عمر فاروق گوندل نے " ہڈیوں کا بھربھرا پن ،اسباب ،علامات اور علاج " کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مزید کہا کہ موجودہ دور میں غذائی معمولات کے حوالہ سے جو تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اس سے ہماری صحت مجموعی طور پر شدید متاثر ہو ئی ہے یہی وجہ ہے کہ ہمارے ملک میں بیماریوں کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے حکیم محمد افضل میو نے اس موقع پر کہا کہ ہڈیوں کے امراض اور اس جیسے امراض سے بچنے کے لیے ہمیں اپنے معمولات زندگی کو فطرت کے عین مطابق بنانا ہو گا انہوں نے کہا کہ ان امراض سے محفوظ رہنے کے لیے کولا مشروبات، کیفین پر مبنی دیگر غذائیں ، گوشت اور بازاری کھانوں کا استعمال کم سے کم کردیں اس موقع پر مقررین نے حکومتی ارباب بست و کشاد سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ دکھی اور بیمار انسانیت کی خدمت کے لیے پاکستان میں طب یونانی جو کہ اس خطے کا مقبول ترین قدرتی طریقہ علاج ہے اس کے فروغ اور ترقی کے لیے مناسب اقدامات کریں تاکہ ملکی مسئلہ صحت کو حل کرنے میں پیش رفت ہو سکے- اور یہ طریقہ علاج اس خطے کے عوام کے مزاج کے عین مطابق ہے - مقررین نے مزید کہا کہ آسٹیو پراسس سے بچنے کے لیے دودھ ، دہی اور کیلشیم پر مبنی غذاؤں کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے نیز ٹماٹر ،سیب اور دیگر پھلوں و سبزیوں پر مشتمل غذاؤں کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے -