غزہ میں ادویہ کا نیا بحران پیدا ہوگیا،31 فیصد بنیادی ضرورت کی ادویات ناپید

منگل 27 اکتوبر 2015 14:09

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اکتوبر۔2015ء) فلسطینی محصور شہرغزہ کی پٹی میں ادویہ کا ایک نیا بحران پیدا ہوگیا،ہسپتالوں میں سینکڑوں اقسام کی بنیادی اورعام ضرورت کی ادویہ ناپید ہوچکی ہیں۔ غزہ وزارت صحت کے ڈائریکٹر منیر البرش نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں سرکاری ہسپتالوں اور غیرسرکاری ڈسپنسریوں میں ادویہ کی قلت کے باعث مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجموعی طورپر 31 فیصد ادویات ناپید ہوچکی ہیں۔بیان میں بتایا گیا ہے کہ شہرمیں بنیادی ضرورت کی 1149 دوائیاں اور علاج معالجے کے استعمال ہونیو الی 200 دیگراشیاء مکمل طورپرختم ہوچکی ہیں ، جس کے بعد مریضوں اور طبی عملے سب کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 70 ادویات اور 75 دیگرطبی سامان گزشتہ تین ماہ سے ختم ہے۔

(جاری ہے)

بیرون ملک سے آنیوالی ہنگامی طبی امداد میں بھی یہ ادویات نہیں لائی جاسکی ہیں۔ گزشتہ ماہ ادویات کی شدید قلت کے بعد ہسپتالوں کو 347 اقسام کی دوائیوں کی قلت کا سامنا تھا جبکہ اس ماہ یہ تعداد بڑھ کر 357 تک جا پہنچی ہے جو شہرمیں ادویات کی قلت کے سنگین بحران کا واضح ثبوت ہے۔غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کی جانب سے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں، ریڈ کراس، اقوام متحدہ، ترکی کی حکومت اور مصری حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں فوری طبی امداد کی فراہمی کویقینی بنائیں ورنہ شہرمیں نیا انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :