نیگلیریا،دماغ خور امیبا کراچی میں ہلاکتوں کے بعد لاہور پہنچ گیا، ایک شخص جا ں بحق

ہفتہ 31 اکتوبر 2015 11:38

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اکتوبر۔2015ء) کراچی میں متعدد افراد کے جانی نقصان کے بعد اب جان لیوا وائرس نیگلیریا (دماغ خور امیبا) پنجاب کے دارالحکومت لاہور بھی پہنچ گیا، جس سے متاثر ہو کر ایک شخص کی موت واقع ہوگئی۔لاہور والٹن روڈ پر قائم فاروق کالونی کے رہائشی 30سالہ اکاوٴنٹس آفیسر اظہر عباس مذکورہ وائرس سے متاثر ہوئے، جن میں نیگلیریا کی موجودگی کی تصدیق سروسز ہسپتال کے ڈاکٹروں نے ان کے طبی معائنے کے بعد کی۔

اظہر عباس کو 20 اکتوبر کو سروسز ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں داخل کیا گیا تھا، جن کی موت واقع ہوگئی ہے۔ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عمومی طور پر مذکورہ وائرس سے متاثر کیسز موسم گرما میں سامنے آتے ہیں تاہم اس حوالے سے یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے، جو موسم سرما میں منظر عام پر آیا۔

(جاری ہے)

ماہرین کے مطابق یہ وائرس پانی کی سطح، سوئمنگ پول اور پینے کے صاف پانی کی سطح پر پائے جاتے ہیں اور شہریوں کو اس وائرس سے بچاوٴ کے لیے کلورین ملے پانی کے استعمال کی تجویز دی جاتی ہے۔

حکام نے افسوس کے ساتھ اس بات کا اظہار کیا کہ واسا کی جانب سے صوبے کے 500 ٹیوب ویلوں میں سے 300 ٹیوب ویلوں میں کلورینشن کا کام نہیں کیا گیا، جو شہریوں کو پانی کی فراہمی کا ذمہ دار ادارہ ہے۔مذکورہ لاپرواہی کو واسا حکام کی جرمانہ غفلت قرار دیتے ہوئے

ان کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کو اس حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کرنا چاہیے۔محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ڈاکٹر زاہد پرویز نے بتایا کہ جان لیوا وائرس نیگلیریا (دماغ خور امیبا) کی وجہ سے ایک شخص کی ہلاکت نے شہریوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے کیونکہ اس بیماری میں اموات کی شرح انتہائی خوف ناک ہوتی ہیں۔

محکمہ صحت کے ڈی جی نے بتایا کہ ادارے کی ٹیموں نے ہلاک ہونے والے مریض کے گھر، دفتر اور ان کے اطراف سے پانی کے 6 نمونے حاصل کیے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ نمونے لاہور کے انسٹیٹیوشن آف پبلک ہیلتھ کو بھجوائے گئے تھے تام ان کے نتائج منفی رہے۔سروسز ہسپتال کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ ڈاکڑ عمر فاروق بلوچ کا کہنا تھا کہ اظہر عباس کو 20 اکتوبر کو ہسپتال لایا گیا تھا جنھیں انتہائی بخار اور دوروں کی شکایت تھی، جب مریض کا طبی معائنہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ مبینہ طور پر دماغ خور امیبا سے متاثر ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں اس جان لیوا وائرس نے پہلی مرتبہ 2 برس قبل سر اٹھایا تھا، جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ گزشتہ برس نیگلیریا وائرس کے باعث 14 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔سندھ کے صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال سندھ میں اس بیماری سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 11 ہوگئی ہے، جس میں سے 8 ہلاکتیں کراچی میں ہوئیں۔

متعلقہ عنوان :