بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ،سوئی گیس کی فراہمی میں تعطل۔ خشک سردی کے باعث بیماریوں میں اضافہ،بجلی کا بحران دورنہ کیاگیاتوسڑکوں پرآجائیں گے،متاثرہ عوام

جمعہ 4 جنوری 2008 13:23

راولپنڈی،اسلام آباد(اُردوپوائنٹ تازہ ترین ۔ 4جنوری 2007ء ) ملک میں سردی کی شدید لہر آتے ہی راولپنڈی اوراسلام آباد کے جڑواں شہروں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافے کے ساتھ سوئی گیس کی فراہمی بھی تعطل کاشکارہوگئی،خشک سردی کے باعث بچوں میں بیماریاں پھیلنا شروع ہوگئیں جبکہ بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ سے سردی کی وجہ سے بوڑھے اوربچے بیمار ہوگئے، شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گیس اوربجلی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں ورنہ لوگ سڑکوں پر آنے پر مجبورہوجائیں گے،تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے علاقوں ڈھوک کالا خان، شمس آباد ، صادق آباد ، شکریال،لالہ زار، ڈھیری حسن آباد،لال کرتی،ڈھوک سیداں،خیابان سرسید اوردیگرمقامات پر بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، 24 گھنٹوں میں 12گھنٹے تک بجلی بند ہونے کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کاسامنا کرناپڑرہاہے،مذکورہ تمام علاقوں میں جونہی سردی کی شدید لہر آئی تو بجلی کے بعد سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ بھی شروع کردی گئی ہے،گیس کی عدم دستیابی کی وجہ سے شہریوں کو نہ صرف کھانے پیکانے میں دشواریاں پیش آرہی ہیں بلکہ گیس ہیٹربند ہونے پر علاقوں کے سینکڑوں بوڑھے اوربچے سردی سے بیمار ہوگئے ہیں،دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ کے بعد گیس کی سپلائی معطل ہوگئی ہے، زیروپوائنٹ کے علاقے بنک کالونی اورپی ایچ اے کے فلیٹس میں لوگوں کو گیس نہ ہونے کی وجہ سے کھانے پکانے میں شدید مشکلات درپیش ہیں،راولپنڈی، اسلام آباد کے شہریوں نے صدر اور وزیراعظم سے بجلی اورگیس جیسی بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بجلی اورگیس کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہ کیا گیا تو جڑواں شہروں کے لوگ حکومت مخالف مظاہروں کیلئے سڑکوں پرنکل آئیں گے اوراس کی ساری ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔