سگریٹ نوشی کی عادت جسمانی صحت کے لیے تو نقصان دہ ہے ‘ نئی طبی تحقیق

دماغ کو بھی قبل ازوقت بڑھاپے کا شکار کر دیتی ہے ‘ رپورٹ

جمعرات 19 نومبر 2015 14:42

سگریٹ نوشی کی عادت جسمانی صحت کے لیے تو نقصان دہ ہے ‘ نئی طبی تحقیق

ایڈنبرگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 نومبر۔2015ء) نئی طبی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ سگریٹ نوشی کی عادت جسمانی صحت کے لیے تو نقصان دہ ہے مگر یہ دماغ کو بھی قبل از وقت بڑھاپے کا شکار کردیتی ہے۔یہ انتباہ اسکاٹ لینڈ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ۔ایڈنبرگ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی کسی عام دماغ کی عمر کی رفتار کو تیز کردیتی ہے اور اس کے نتیجے میں منصوبہ بندی، فیصلہ سازی اور مسائل حل کرنے جیسی صلاحیتوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں مگر جو لوگ اس عادت کو ترک کردیتے ہیں چاہے عمر کے کسی بھی حصے میں ان کیلئے ان مضر اثرات کو ریورس کرنا ممکن ہوسکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ سیگریٹ پینے کے نتیجے میں دماغی کی اوپری تہہ یا قشر کی تہہ کو پتلا کرنے کی رفتار کو تیز کردیتی ہے جو عام طور پر بڑھاپے میں ہوتی ہے یہ دماغ کا وہ حصہ ہے جو متعدد اہم افعال سے جڑا ہوتا ہے اور یاداشت، توجہ، زبان اور شعور کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتا ہے۔

(جاری ہے)

محقق پروفیسر آئن ڈیرے نے بتایا کہ یہ جاننا اہمیت رکھتا ہے کہ بڑھاپے میں دماغی صحت کیسی ہوتی ہے اور ہماری تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ سیگریٹ نوشی کے نتیجے میں دماغ کی عمر میں دوگنا اضافہ ہوتا ہے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اس عادت کو ترک کرنے سے دماغ کے قشر کو اپنی موٹائی کو واپس حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے اگرچہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔