پاکستان میں چھاتی کا کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے، ڈاکٹر محمد عظیم

پیر 23 نومبر 2015 14:03

بھکر۔23نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔23 نومبر۔2015ء) پاکستان میں چھاتی کا کینسر تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے ہر سال چالیس ہزار سے زائد خواتین موت کا شکار ہو جاتی ہیں ابتدائی مرحلے میں تشخیص سے نوے فیصد سے زائد خواتین کو صحت یاب کیا جا سکتا ہے ۔ یہ بات ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بھکر کے فزیشن ڈاکٹر محمد عظیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر آٹھ میں سے ایک خاتون کو زندگی میں چھاتی کے سرطان کا خطرہ موجود ہے ۔ اور پاکستان میں بریسٹ کینسر کے باعث سال چالیس ہزار خواتین موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔ انہوں نے بریسٹ کینسر کے اسباب پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پہلے بچے کی پیدائش کے وقت بیس سال سے کم یا تیس سال سے زیادہ عمر ہونا ، شادی نہ کرنا ، بریسٹ فیڈنگ سے اجتناب ، زیادہ چکنائی والی اشیاء کھانا اور اس سے ہونیوالا موٹاپا بھی اس بیماری کا بڑا سبب بن سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کینسر قابل علاج مرض ہے اور اگر اس کی بروقت تشخیص کر لی جائے تو اس سے مریض کو اس مرض سے بچایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو ازخود اپنا چیک اپ کروانا چاہیے اور چالیس سال کی عمر کے بعد ہر دو سال بعد میمو گرام اور پچاس سال کی عمر کے بعد ہر سال دو بار میمو گرام کرانا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :