پبلک گاڑیوں میں سگریٹ نوشی کے خلاف اسلام آباد پولیس کا آپریشن،دوبارہ مرتکب پائے گئے تو ایک لاکھ جرمانہ ہوسکتا ہے،ایس ایس پی ٹریفک کی تنبیہ

اتوار 13 جنوری 2008 16:54

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین 13. جنوری2008 ) ایس ایس پی ٹریفک محمد زبیر ہاشمی نے کہا ہے کہ اسلام آباد ٹریفک پولیس کی جانب سے انٹی سموکنگ ایکٹ کے تحت لیے جانے والے ایکشن کا ڈیٹا بیس تیار کیاجاتا ہے اور جو شخص اس جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے دوبارہ پایا گیا تو اس کو ایک لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے یہ بات انہوں نے آئی ٹی پی کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کے خلاف لیے گئے ایکشن کی رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے کہی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تین ماہ کے دوران 53 اشخاص کے خلاف قلندرہ جات مرتب کرکے متعلقہ عدالتوں میں بھجوائے جاچکے ہیں تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ٹریفک پولیس کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کے خلاف ایکشن شروع کیا گیا ہے پچھلے تین ماہ کے دوران اسلام آباد ٹریفک پولیس نے 53 اشخاص کے خلاف انٹی سموکنگ ایکٹ کے تحت ایکشن لیتے ہوئے سموکنگ کرنے والوں کے خلاف قلندرہ جات مرتب کرکے متعلقہ عدالت ہائے کو بھجوائے گئے جن اشخاص کے خلاف ایکشن لیا گیا ان میں 23پبلک ٹرانسپورٹ ڈرائیور 19کنڈیکٹر اور11مسافر شامل تھے جبکہ اسلام آباد ٹریفک پولیس کی جانب سے انٹی سموکنگ ایکٹ کے تحت مزید کارروائی جاری ہے اور جو بھی پبلک ٹرانسپورٹ میں دوران سفر سموکنگ کرتا پایا جاتا ہے اس کے خلاف انٹی سموکنگ ایکٹ کے تحت فوری کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے جبکہ آئی ٹی پی کی جانب سے انٹی سموکنگ ایکٹ کے حوالے سے شہریوں کو ایجوکیٹ بھی کیا جارہا ہے انٹی سموکنگ ایکٹ کے تحت لیے گئے ایکشن کی رپورٹ ایس ایس پی ٹریفک کے پیش کی گئی رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے ایس ایس پی ٹریفک نے کہا کہ انٹی سموکنگ کے تحت ایکشن جاری رکھا جائے اور جن اشخاص کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے ان کا ڈیٹا بیس تیار کیاجاتا ہے اور اگر کوئی شخص دوبارہ اس جرم کا ارتکاب کرتا ہے تو اس کے بارے میں اس کے خلاف قلندرے میں پہلی سزا کا ذکر کیا جائے گا جس پر ایسے شخص کو ایک لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے کیونکہ انٹی سموکنگ ایکٹ میں جو شخص پبلک ٹرانسپورٹ میں سگریٹ نوشی کرتا پایا جائے تو ایسے شخص کے خلاف ایک ہزار سے لیکر ایک لاکھ روپے تک کی سزا مقرر کی گئی ہے جبکہ اس جرم کے بار بار ارتکاب سے ایک لاکھ تک کی سزا دی جاسکتی ہے اس لیے پبلک ٹرانسپورٹ کے سٹاف اور مسافروں کو تنبیہ کی جاتی ہے کہ وہ دوران سفر سگریٹ نوشی سے گریز کریں کیونکہ یہ نہ صرف دیگر مسافر خصوصاً خواتین اور بچوں کے لیے مضر صحت اور نقصان دہ ثابت ہوتا ہے بلکہ ٹرانسپورٹ میں سگریٹ نوشی کو جرم قرار دیاجاچکا ہے۔

متعلقہ عنوان :