مردان میں ٹی بی کے 80 ہزار مریض ہیں‘ عبدالرحیم

منگل 19 ستمبر 2006 18:48

مردان (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین19 ستمبر2006 ) ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر عبدالرحیم نے کہا ہے کہ ٹی بی ایک لاعلاج مرض نہیں بلکہ قابل علاج مرض ہے بشرط یہ کہ اس کی تشخیص بروقت ہو اور علاج مکمل اور صحیح طریقے سے کروایا جائے ضلع مردان میں ٹی بی کی تشخیص اور علاج معالجے کے لئے 11 بڑے اور 41 چھوٹے مراکز کام کر رہے ہیں جہاں مریضوں کا مفت طبی معائنے کے ساتھ ساتھ انہیں اعلیٰ اور معیاری ادویات بھی مفت فراہم کی جاتی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹی بی کے بارے میں میڈیا ورکشاپ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ٹی بی کنٹرول پروگرام کے قائمقام انچارج ڈاکٹر جمیل، ٹی بی منیجر ڈاکٹر غفور، ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر عبدالطیف اور سوشیالوجسٹ میں شاندانہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبہ سرحد اور فاٹا میں ٹی بی کے تقریباً 80 ہزار مریض ہیں جبکہ سالانہ 9 ہزار افراد اس مرض کے نتیجے میں موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور مردوں کی نسبت خواتین زیادہ اس مرض میں مبتلاء ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر تین ہفتے گزر جانے کے باوجود بھی کھانسی برقرار رہے تو ایسی حالت میں ٹی بی کا ٹیسٹ ضرور کروانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی بی کا علاج اب انتہائی آسان ہو گیا ہے اور آٹھ مہینے کے مستقل علاج کے بعد مریض مکمل صحت یاب ہو جاتا ہے۔