اینٹی بائیوٹکس بچوں میں اپینڈیکس کا متبادل علاج قرار

اتوار 20 دسمبر 2015 12:47

نیویارک۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20دسمبر۔2015ء) امریکی ڈاکٹروں نے بچوں میں اپینڈیکس کے علاج کے لیے اینٹی بائیوٹکس کو متبادل علاج قرار دیا ہے۔ امریکی ریاست اوہائیو میں واقع نیشن وائیڈ چلڈرنس اسپتال میں تحقیقی شعبے سے منسلک محقق پیٹر مینیسی اور ان کے ساتھی محققین نے کہا کہ اپینڈیکٹس کی تکلیف اسوقت ہوتی ہے جب بڑی آنت میں داہنی جانب ٹشوز کی تھیلی سوج جاتی ہے۔

جس کی وجہ سے پیٹ میں شدید درد اور متلی محسوس ہوتی ہے یہ حالت انفیکشن ،صدمہ یا آنتوں کی خرابی کی تکالیف سے ہو سکتی ہے۔ روایتی علاج کے طور پر اس حالت میں آپریشن کر کے اپینڈیکس کو نکال دیا جاتا ہے لیکن یہ سرجری ممکنہ طور پر دوسری پیچیدگیوں کا سبب بن سکتی ہے۔ تازہ ترین تحقیق بتاتی ہے کہ اپینڈیکس کے علاج کے لیے اینٹی بایوٹکس ادویات اور پرہیز بھی ایک موثر علاج ہے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل کئے جانے والے مطالعوں کے لیے مریضوں کو آپریشن یا اینٹی بائیوٹکس ادویات طریقہ علاج کے لیے اتفاقیہ طور پر منتخب کیا گیا تھا انھوں نے خود اپنے لیے علاج کو منتخب نہیں کیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اپینڈیکس کے درد میں مبتلا بچوں کے خاندانوں کو آپریشن کے بجائے اینٹی بائیوٹکس کی پیشکش کرنا ایک محفوظ علاج ہو گا جس کے نتائج نسبتاً بہتر ہو سکتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ نئے مطالعے سے پتا چلا کہ جب والدین نے اپنے بچوں کے اپینڈیکس کے علاج کے لیے آپریشن کے بجائے اینٹی بائیوٹک علاج کا انتخاب کیا تو بچے بغیر کسی آپریشن کے صحت یاب ہو گئے۔