چشمہ ہائیڈروپاورپراجیکٹ کے پانچ یونٹو ں کے حساس حصوں میں پانی داخل،بجلی کی پیداوارروک دی گئی۔پانی کی کمی کی وجہ سے پراجیکٹ کے3یونٹ پہلے ہی بند ہیں،نیشنل گرڈ کو 184میگاواٹ بجلی کی فراہمیمعطل

منگل 29 جنوری 2008 16:10

چشمہ(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین29 جنوری2008 ) چشمہ ہائیڈروپاورپراجیکٹ کے پانچ یونٹوں کے حساس حصوں میں پانی داخل ہوجانے کی وجہ سے بجلی کی پیداوارروک دی گئی ہے اورنیشنل گرڈکو184میگاواٹ بجلی کی فراہمی بند ہوگئی ہے،تفصیلات کے مطابق نیشنل گرڈکو184میگاواٹ بجلی فراہم کرنے والے چشمہ ہائیڈروپاورپراجیکٹ کے تین یونٹ پانی کی کمی کی وجہ سے کچھ عرصہ قبل عارضی طورپر بندکردیئے گئے تھے اوراس وقت پانچ یونٹ کام کررہے تھے ،اس پراجیکٹ میں مجموعی طورپر آٹھ یونٹ قائم ہیں جو23،23 میگاواٹ بجلی پیدا کرتے ہیں اس طرح نیشنل گرڈ کوآٹھوں یونٹوں سے 184میگاواٹ بجلی فراہم کی جاتی ہے،تین یونٹ بند کئے جانے سے 69میگاواٹ بجلی کی پیداوار رک گئی تھی تاہم اس صورتحال نے گزشتہ روز اس وقت انتہائی سنگین شکل اختیار کرلی جب پیر اور منگل کی درمیانی شب معمول کی دیکھ بھال کے بعد عملہ کی مبینہ لاپرواہی کی وجہ سے پانچ یونٹو ں کے حساس حصوں میں پانی داخل ہوگیا جس کا علم منگل کی صبح ہوا جس پر پانچوں یونٹوں سے بجلی کی پیداوار فوری طورپر روک دی گئی ہے اس طرح چشمہ ہائیڈروپاورپراجیکٹ کے آٹھوں یونٹ غیرفعال ہونے سے نیشنل گرڈ کو184میگاواٹ بجلی کی فراہمی بند ہوگئی ہے جس سے ملک میں جاری بجلی کے بحران میں مزید اضافہ ہونے کاامکان ہے،ضلع میانوالی میں دریائے سندھ کے دائیں کنارے پرچشمہ ہائیڈروپاورپراجیکٹ کی تعمیرکاآغاز دسمبر1994ء میں ہوا تھا اس منصوبے پر 17ارب 80کروڑ روپے لاگت آئی تھی ، قومی اہمیت کے اس منصوبہ کا افتتاح فروری 2001ء میں اس وقت کے صدر مملکت رفیق تارڑ نے کیاتھا ۔

متعلقہ عنوان :