وزیراعظم محمد نوازشریف نے قومی صحت پروگرام کا افتتاح کردیا ‘سات بیماریوں کا علاج معالجہ مفت کیا جائیگا

جمعرات 31 دسمبر 2015 13:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 دسمبر۔2015ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے قومی صحت پروگرام کا افتتاح کردیا جس کے تحت سات بیماریوں کا علاج معالجہ مفت کیا جائیگا ‘پہلے مرحلے میں پروگرام ملک کے پندرہ اضلاع میں شروع کیا جائیگا ‘بارہ لاکھ خاندانوں کو صحت کارڈ فراہم ہونگے اور سالانہ تین لاکھ روپے تک علاج کی سہولت حاصل ہوگی،علاج ومعالجے کی سہولیات سے متعلق ہیلپ لائن پر مفت کال کی سکے گی ۔

جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ اب غریب کو علاج کیلئے جائیداد نہیں بیچنی پڑیگی ‘ غریب خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس کی سہولت دی جائیگی ‘ قومی پروگرام سیاست نہیں عبادت ہے اور مفاد عامہ کے کاموں میں کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے ‘ پروگرام میں دو صوبے شامل ہیں،خواہش ہے تمام صوبائی حکومتیں بھی شامل ہوں ‘ قومی صحت کارڈ کا غلط استعمال کیا گیا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

بدھ کو یہاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ ان کی زندگی کا یہ تجربہ ہے کہ جب کسی غریب خاندان کا کوئی فرد کسی مہلک بیماری کا شکار ہوتا ہے تو جائیدادیں تک بک جاتی ہیں اور خاندان قرضوں میں جکڑے جاتے ہیں تاہم اب ایسا نہیں ہو گا کیونکہ اب غریبوں کے علاج کی ذمہ داری حکومت کی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ یہ میرے لئے بہت خوشی کا باعث ہے کہ آج میں اپنے اہل وطن کیلئے وزیراعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کا آغاز کر رہا ہوں ۔

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ کم آمدنی والے خاندانوں کو صحت کی معیاری سہولیات بلامعاوضہ فراہم کی جائیں گی۔ اس پروگرام کا بنیادی مقصد کم آمدنی والے افراد کو صحت کی بنیادی سہولتیں فراہم کرنا یقینی بنانا ہے۔ آج اپنے منشور میں عوام سے کئے گئے ایک اور وعدے کوعملی جامعہ پہنا رہے ہیں۔ اس پروگرام کے تحت غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے گھرانوں کو ہیلتھ انشورنس کی سہولت فراہم کی جائے گی اور خطرناک امراض کا علاج بلامعاوضہ کرا سکیں گے۔

اس پروگرام کے نفاذ کے بعد کوئی اس لئے علاج سے محروم نہیں رہے گا کہ وہ علاج کرانے کی استطاعت نہیں رکھتا، اب یہ نوبت نہیں آئے گی کہ غریب بیمار ہو اور اسے گھر کی چیزیں بیچنے پڑیں۔انہوں نے کہا کہ یہ میری زندگی کا تجربہ ہے کہ کسی غریب گھر کا فرد مہلک مرض کا شکار ہو جائے تو جائیداد تک بک جاتی ہے اور خاندان قرض میں جکڑ کر رہ جاتا ہے۔ لواحقین کی مجبوری ہوتی ہے کہ وہ کسی بھی فرد کو بیماری کی حالت میں نہیں دیکھ سکتے لیکن اب ایسا نہیں ہو گا کہ کیونکہ ان کا علاج حکومت کی ذمہ داری ہے اور اس پروگرام کے تحت علاج کے اخراجات حکومت برداشت کریگی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں صحت کا شعبہ صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری میں آتا ہے اور وہ عوام کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کے ذمہ دار ہیں، میں تو چاہتا ہوں کہ ہر شہر اور قصبے میں جدید ہسپتال موجود ہوں، ادویات دستیاب ہوں جو سب کی دسترس میں ہوں لیکن پاکستان میں اور بھی مسائل ہیں اور وسائل کم ہیں لیکن مشکل حالات کے باوجود نیشنل ہیلتھ سروسز کو غریب افراد کی خاطر اس پروگرام کو بنانے کا ٹاسک دیا اور نیشنل ہیلتھ سروسز نے قابل عمل پروگرام ہمارے سامنے پیش کیا ہے۔

میں اس پروگرام پر سائرہ افضل تارڑ، مریم نواز شریف، سیکرٹری ہیلتھ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس پروگرام میں ذاتی دلچسپی لی۔ اسی طرح سے سٹیٹ لائف انشورنس اور نادرا کو بھی شاباش دیتا ہوں جنہوں نے بہت محنت کے ساتھ اس پروگرام کو ترتیب دیا۔نواز شریف نے بتایا کہ یہ پروگرام 23 ضلعوں میں شروع کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں 15 اضلاع میں اس پروگرام پر عملدرآمد شروع ہو گا اور تقریباً 32 لاکھ خاندان صحت کی سہولیات سے مستفید ہوں گے ‘ بعد میں اس پروگرام کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جائے گا انہوں نے کہاکہ یہی وہ اصل خدمت ہے جس کی ہم بات کرتے ہیں اور یہ عبادت ہے۔

اس موقع پر سائرہ افضل تارڑ نے وزیراعظم کو پاکستان صحت کارڈ سے متعلق بریفنگ دی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ صحت پروگرام کا اجراعوام سے کیے گئے ایک اور وعدے کی تکمیل ہے،رکاوٹوں کے باوجود ایک سال میں پروگرام کا آغاز کردیا گیا۔وزیرمملکت نے کہاکہ پاکستان میں 50فیصدافرادبیماریوں کی وجہ سے غربت کا شکارہیں وزیرمملکت سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ صحت پروگرام کارڈ سے ہر خاندان کو سالانہ 3 لاکھ روپے تک علاج کی سہولت حاصل ہوگی اور 3 لاکھ روپے سے زیادہ کے علاج کے اخراجات میں پاکستان بیت المال تعاون کرے گا،کارڈ ہولڈر خاندان سرکاری اور نجی ہسپتال سے علاج کراسکیں گے۔

انہوں نے کہاکہ پہلے مرحلے میں ملک کے15 اضلاع میں قومی صحت پروگرام شروع کیا جارہا ہے جس کے تحت ہیپاٹائٹس ‘ ایچ آئی وی، جگرکے امراض اور دل کے امراض سمیت 7 بیماریوں کا مفت علاج کیا جائے گا ‘پاکستان صحت کارڈ کے ذریعے پورے خاندان کا علاج ممکن ہوگا۔ وزیر اعظم کو بتایا گیاکہ پہلے مرحلے میں 15اضلاع میں پروگرام شروع کیا جائے گا۔ وزیراعظم قومی صحت پروگرام کے تحت 7 خطرناک بیماریوں کا علاج مفت ہوگااور قومی صحت پروگرام کے تحت شوگر اور دل کی بیماریوں کا علاج کیا جائے گا۔

وزیرمملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہاکہ رکاوٹوں کے باوجود ایک سال میں صحت پروگرام کا آغاز کر دیا گیا ہے ‘غریب عوام کو صحت کی مفت اور معیاری سہولیات فراہم کرنا وزیراعظم نواز شریف کا خواب تھا۔ انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ پاکستان کی تاریخ میں صحت عامہ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ اس پروگرام میں شفافیت اور میرٹ کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارد کے ذریعے معمولی بیماریوں کے لئے 50 ہزار روپے رکھے گئے اور مہلک بیماریوں کے علاج کے لئے 3 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔

پروگرام کے تحت مستحق افراد بھی معیاری نجی ہسپتالوں سے علاج کرا سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے صحت کے لئے آسان قرضہ اسکیم کا بھی اجراء کیا ہے جس کے ذریعے نجی ہسپتال جدید طبی الات خرید سکیں گے۔ تقریب کے دور ان چیئرمین نادرا عثمان مبین سے وزیراعظم نے استفسار کیا کہ اگر سسٹم ڈاوٴن ہوگیا تو آپ کیا کریں گے جس پر انہوں نے بتایا کہ سسٹم بیٹھنے کی صورت میں بھی مریض کو ہسپتال میں داخل کرلیا جائے گا اور اب تک 63 ہزار خاندانوں کے صحت کارڈز بن چکے ہیں۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی صحت پروگرام وزیراعظم کی خواہش تھی ،پروگرام کو ملک بھر میں پھیلایاجائے گا ۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ قومی صحت پروگرام کو ملک بھر میں پھیلایاجائے گا جس کیلئے کمزور افرادکا مختص وظیفہ 30 ارب سے بڑھا کر 95 ارب روپے کردیا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہاکہ قومی صحت پروگرام وزیراعظم کی خواہش تھی عوام کی خدمت حکومت کی ترجیح ہے جس کیلئے فلاحی پروگراموں کو پاکستان بھر میں پھیلانا چاہتے ہیں ۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار، خرم دستگیر، سائرہ افضل تارڑ، مریم نواز، انوشہ رحمان ، بلیغ الرحمان اور طارق فضل چودھری بھی تقریب میں شریک تھے۔

متعلقہ عنوان :