فلموں میں شراب نوشی ‘ جرم او رسگریٹ نوشی کے مناظر تخلیقی عنصر کا ایک حصہ ہیں۔شاہ رخ خان ۔۔۔کسی فلمساز کا مقصد ہرگز ایسے جرائم کو عام کرنا نہیں ہوتا ‘ عوام کو منفی پہلوؤں سے متاثر نہیں ہونا چاہیے

پیر 4 فروری 2008 14:17

ممبئی( اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین04 فروری2008 ) بالی ووڈ کے معروف اداکار شاہ رخ خان نے واضح کیا ہے کہ ایک فلمساز کیلئے اسکرین پر شراب نوشی ‘ جرم او رسگریٹ نوشی کے مناظر تخلیقی عنصر کا ایک حصہ ہیں لہٰذا فلموں میں ایسے مناظر کی نمائش پر پابندی عائد نہیں کی جانی چاہیے ۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اداکار نے کہا کہ اکثر و بیشتر فلموں میں شراب نوشی‘ سگریٹ نوشی‘ عصمت ریزی اور قتل کے مناظر دکھائے جاتے ہیں لیکن عوام کو اسکے منفی پہلو سے متاثر نہیں ہونا چاہیے کیونکہ فلمساز کا مقصد ہرگز ایسے جرائم کو عام کرنا نہیں ہوتا ۔

سیاسی اور دانشور حلقوں کی جانب سے اعتراضات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر فلموں میں صرف دیوی اور دیوتاؤں کی مورتیوں کی نمائش کی جائے یا صرف ان ہی کو بنیاد بنا کر فلم تیار کی جائے تو ایسی فلموں میں نہ آپ دلچسپی لیں گے اور نہ ہی عوام محظوظ ہونگے ۔

(جاری ہے)

شاہ رخ خان نے کہا کہ موجودہ نسل انتہائی ذہین ہے اور فلموں میں ایسے مناظر کے منفی تاثرات کو قبول نہیں کرتی لیکن ممکن ہے کسی طبقہ سے تعلق رکھنے والے گنتی کے چند افراد ایسے مناظر سے متاثر ہوتے ہوں تاہم ہر فلمساز اپنی فلموں کے مناظر سے متعلق اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں خود اس بات کا اعتراف کرتا ہوں کہ 17سالہ فلمی زندگی میں 60فلموں میں میں نے ایک ذمہ دار اداکار کی حیثیت سے کام کیا ہے اور عوام و ناظرین کو تفریح کا سامان مہیا کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی ناظرین کو سگریٹ پینے کی ترغیب نہیں دی ‘ فلم ڈان میں بھی میں نے یہ واضح کرنے کی کوشش کی ہے کہ ہیرو اس بری عادت سے نجات کی راہوں کی تلاش میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہوئی ہے کہ وزیر صحت نے مجھ میں دلچسپی لیتے ہوئے مجھے اس بری عادت سے نجات حاصل کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :