ذیابیطس سے یادداشت متاثر ہونے کا خدشہ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے، ماہرین صحت

بدھ 13 جنوری 2016 17:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 جنوری۔2016ء) تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو افراد ٹائپ ٹو ذیابیطس کا شکار ہیں ان میں بھول اور نسیان مثلا ڈیمینشیاکا شکار ہونے کا خدشہ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔آسٹریلیا میں کرٹن یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک طویل مطالعے کے بعد کہا ہے کہ خواتین اس کیفیت کی زیادہ شکار ہوسکتی ہے جن میں شوگر کی وجہ سے دماغ میں خون کی نالیاں سکڑ جاتی ہیں اور وہ بھولنے جیسے امراض کی شکار ہوجاتی ہیں تاہم ڈیمینشیا کی سب سے عام قسم الزائیمر ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق فالج اور دماغ میں خون کی نالیوں میں کسی قسم کی رکاوٹ سے کا اثر ذیابیطس کی حامل خواتین پر بہت زیادہ ہوتا ہے۔مطالعے کی خاتون مرکزی مصنف کے مطابق سگریٹ نوشی ترک کرنے ، صحت بخش خوراک اور باقاعدہ ورزش سے ڈیمنشیا کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

اس سروے کے لیے کرٹن یونیورسٹی کی ٹیم نے 23 لاکھ افراد کی 14 بین الاقوامی تحقیق اور سروے کا جائزہ لے کر کہا ہے کہ الزائیمر کی وجہ اب تک اچھی طرح معلوم نہیں ہوسکی البتہ اس میں دماغ کے خلیات مرنے لگتے ہیں اور بھیجے میں غیرضروری پروٹین جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے جب کہ ڈیمنشیا خون کی فراہمی رکنے، فالج اور خون کی رگیں سکڑنے سے واقع ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ذیا بیطس گردوں، دل اور بینائی کو متاثر کرتی ہے جو ثابت ہوچکا ہے لیکن اب خصوصا خواتین میں ڈیمنشیا سے بھی اس کا تعلق واضح ہوگیا ہے اور ذیابیطس کی شکار خواتین میں اس کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔