سول ہسپتال کراچی میں ایمرجنسی کی صورت میں ایمرجنسی تک پہنچنا انتہائی دشوار ہوگیا ہے ،عبداللہ ہنگورو

جمعرات 21 جنوری 2016 16:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جنوری۔2016ء) پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن سول اسپتال کراچی یونٹ کے صدر عبداللہ ہنگورو ،جنرل سیکریٹری افتخار احمد بابونے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ سو ل اسپتال کراچی میں ایمرجنسی کی صورت میں ایمرجنسی تک پہنچنا انتہائی دشوار ہوگیا ہے کیونکہ اسپتال کی ایمرجنسی کے اندر داخل ہونے کاراستہ کھلنے کے باعث عام راہگیروں ، ٹھیلے والوں اور مختلف اقسام کی اشیاء فروخت ایمرجنسی کے راستے میں کاروباری مراکز بنا رکھے ہیں اس کے علاوہ موٹرسائیکل اسٹیڈ و،کار پارکنگ،عام گاڑیوں کی گزر گاہ، رکشاؤں و ٹیکسی نے ڈھیرے ڈال رکھے ہیں افتخار احمد بابونے کہا کہ یہ سب سیکیورٹی انتظامیہ و سیکیورٹی گارڈ کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے کیونکہ سیکیورٹی گارڈ ان سے بھتہ لیتے ہیں ۔

(جاری ہے)

جبکہ کہ سول ٓاسپتال کی ایمرجنسی کے پاس پولیس چوکی بھی واقع ہے ۔ لیکن اس پولیس چوکی کے باوجود انتظامیہ کی بے بسی سمجھ نہیں آتی، پولیس وسیکیورٹی گارڈ کے ہوتے ہوئے سول اسپتال کی ایمرجنسی و اوپی ڈی کا راستہ کلیرنہیں ہوتا۔ یونٹ صدرعبداللہ ہنگورو نے کہا کہ سیکیورٹی انتظامیہ کی نااہلی و بھتہ گیری کی وجہ سے ایکسیڈنٹ و ایمرجنسی کی صورت میں آنے والے مریضوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے انتظامیہ کو اندازہ نہیں ۔

سول اسپتال کراچی یونٹ کے صدرعبداللہ ہنگورو اور جنرل سیکرٹیری افتخار احمد بابو نے ایم ایس پروفیسر ڈاکٹر محمد سعیدقریشی سے پرزور اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایمرجنسی کے راستے کو ٹھیلے والوں ، مختلف اقسام کی اشیاء فروخت کرنے والوں، موٹرسائیکل اسٹیڈ و،کار پارکنگ،عام گاڑیوں کی گذر گاہ، رکشہ و ٹیکسیوں کے کھڑے نہ ہونے پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے رکشہ و ٹیکسی والے مریضوں کو اندر چھوڑنے کے بعد دوسرے گیٹ سے فوری واپس کیا جائے سول اسپتال ایمرجنسی کے راستے میں کسی بھی ٹھیلے والوں ، مختلف اقسام کی اشیاء فروخت کرنے والوں ، موٹرسائیکل اسٹیڈ ڈ،کار پارکنگ،عام گاڑیوں کو کھڑا کرنے کی اجازت نہ ہو۔

متعلقہ عنوان :