سندھ ہائیکورٹ نے تھر میں غذائی قلت ،بچوں کی ہلاکت بارے آزاد کمیشن کے قیام کے حوالے حکومت سے جواب طلب کرلیا

بدھ 27 جنوری 2016 16:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جنوری۔2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے تھر میں غذائی قلت اور بچوں کی ہلاکت کے حوالے سے آزاد کمیشن کے قیام کے حوالے حکومت سے جواب طلب کرلیاہے۔ سندھ ہائی کورٹ میں ایک این جی او کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی کہ تھر میں غذائی قلت کے باعث بچوں کی اموات میں اضافہ ہورہا ہے لیکن حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کیئے جارہے ہیں جو کہ مجرمانہ غفلت ہے ۔

درخواست کی سماعت چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں بدھ کودورکنی بنچ نے کی۔

(جاری ہے)

عدالت نے دوران سماعت کہا کہ تھر میں ریلیف کے کام اور ہلاکتوں کی تحقیقات کے لیئے کیوں نہ آزاد کمیشن تشکیل دیا جائے اس حوالے سے حکومت اپنی تجویز دے، جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت میں کہا کہ سینیٹر تاج حیدر کی سربراہی میں پہلے ہی کمیشن قائم ہے۔ سرکاری وکیل کے جواب میں درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ حکومت خود غفلت کی مرتکب ہوئی ہے، اس لیے کمیشن آزاد ہونا چاہیے عدالت نے سماعت 17 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے حکومتی وکیل کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر حکومت سے معلوم کرکے عدالت کو بتائیں کہ کمیشن کن لوگوں پر مشتمل ہوگا اور ان کے اختیارات کیا ہوں گے۔