خراٹے دل کے دورے کی علامت، تحقیق

اتوار 2 مارچ 2008 11:49

ہنگری (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین02 مارچ 2008 )نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ زور سے خراٹے لینے اور دل کی بیماری اور دورے کے درمیان ایک گہرا تعلق پایا جاتا ہے۔ہنگری کے سائنسدانوں نے بارہ ہزار سے زائد مریضوں کے انٹرویو کیے اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ دوسرے لوگوں کی بہ نسبت زور سے خراٹے لینے والوں کو دل کا دورہ پڑنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ یہ نئے اعداد شمارسلیپ نامی رسالے میں شائع ہوئے ہیں۔

مذکورہ نتائج خراٹوں اور دل کی شریانوں کی بیماری کے تعلق کے بارے میں پہلے سے موجود تصورات کو تقویت بخشتے ہیں۔ ہم سب لوگ زندگی کے کسی نہ کسی حصے میں خراٹے لیتے ہیں اور موٹے لوگوں میں تو یہ خاصی عام بات ہے۔ یہ بھی اندازہ لگایا گیا ہے کہ تقریباً چالیس فیصد مرد اور چوبیس فیصد خواتین خراٹے لینے کی عادی ہیں۔

(جاری ہے)

تحقیق کے دوران بارہ ہزار افراد کے ان کے گھروں پر ہی انٹرویو کیے گئے جن کے دوران ان سے خراٹوں کے متعلق سوالات کیے گئے۔

باقی آبادی کے مقابلے میں بلند آواز میں خراٹے لینے والوں میں دل کا دورہ پڑنے کے امکانات چونتیس فیصد جب کہ سٹروک ہونے کے امکانات 67 فیصد زیادہ پائے گئے۔ محقیقین کا کہنا ہے کہ سانس کے وقفوں کے ساتھ بلند آواز میں خراٹوں سے ان بیماریوں میں مبتلا ہونے والوں کی نشاندہی میں مدد مل سکتی ہے۔ حالیہ اعداد وشمار سے یہ حقیقت ظاہر ہوئی کہ جولوگ ہلکی آواز میں خراٹے لیتے ہیں ان میں دل کی شریانوں کی بیماری میں مبتلا ہونے کے خطرات میں کوئی اضافہ نہیں دیکھا گیا۔ تاہم اس حوالے سے مردوں کے لیے کچھ مثبت پہلو بھی ہیں اور ایسا نظر آتا ہے کہ ستر سال کی عمر کے تجاوز کرتے ہی ان کے خراٹے لینے کی رحجان میں کمی آجاتی ہے۔