3100 سے زائد حاملہ خواتین مچھر کے کاٹے سے پھیلنے والے وائرس زیکا کا شکار ہوگئی ہیں ‘کولمبین صدر

پیر 8 فروری 2016 13:36

بگوٹا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 فروری۔2016ء) کولمبیا کے صدر جوان مینوئل سانتوس نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں 3100 سے زائد حاملہ خواتین مچھر کے کاٹے سے پھیلنے والے وائرس زیکا کا شکار ہوگئی ہیں۔سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب میں صدر سانتوس نے کہا کہ ان کی حکومت کو خدشہ ہے کہ کولمبیا کے 25 ہزار سے زائد باشندے اس وائرس کا شکار ہوئے ہیں جن میں 3100 سے زائد حاملہ خواتین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حاملہ خواتین میں زیکا وائرس کی تصدیق ہونے کے باوجود یہ پیش گوئی کرنا مشکل ہے کہ ان کے نومولود بچے لامحالہ پیدائشی معذوری اور دیگر اعصابی عوارض کا شکار ہوں گے۔سائنس دانوں نے کولمبیا کے پڑوسی ملک برازیل میں حالیہ ہفتوں کے دوران بڑی تعداد میں چھوٹے سر اور دماغی طور پر مفلوج بچوں کی پیدائش کو حاملہ ماؤں کے زیکا وائرس کا شکار ہونے کا نتیجہ قرار دیا ہے تاہم زیکا وائرس اور لاطینی امریکہ میں نومولود معذور بچوں کی پیدائش میں اچانک اضافے کے درمیان براہِ راست تعلق پر تاحال تحقیق کی جارہی ہے اور اس بارے میں یقین سے کوئی بات نہیں کہی جاسکتی کہ معذور بچوں کی پیدائش زیکا وائرس کا ہی نتیجہ ہے۔

(جاری ہے)

مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والے اس وائرس کا تاحال کوئی علاج یا ویکسین دریافت نہیں ہوئی ہے اور عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ وائرس کا علاج دریافت ہونے میں کئی سال بھی لگ سکتے ہیں۔اپنے خطاب میں صدر سانتوس نے اعلان کیا کہ امریکہ سے طبی ماہرین کا ایک وفد وائرس پر تحقیقات کے لیے جلد کولمبیا پہنچے گا۔