لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیر علاج مریضوں کو مہنگی ادویات کی فروخت کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 9 فروری 2016 11:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 فروری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیر علاج مریضوں کو مہنگی ادویات کی فروخت کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے کیس کی سماعت کی۔پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر محمود الرشید کے وکیل شیراز ذکاء ایڈووکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وزیر اعلی پنجاب پی آئی سی میں دل کے امراض میں مبتلا مریضوں کو مفت ادویات فراہم کرنے کے دعوے کرتے ہیں مگر عملی طور پر وہاں مریضوں کی کھالیں اتاری جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پی آئی سی میں ادویات کی فراہمی کے لئے میڈیکل سٹور کا ٹھیکہ نجی کمپنی کا فراہم کیا گیا ہے جو منہ مانگی قیمت پر ادویات فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی نجی کمپنی کو ادویات کی فراہمی کا ٹھیکہ منسوخ کرنے کا حکم دیا جائے اور مریضوں کو سستے داموں ادویات فراہم کرنے کا پابند بنایا جائے۔سرکاری وکیل نے کہا کہ نجی کمپنی کو ٹھیکہ شفاف طریقے سے دیا گیا ہے جبکہ درخواست گزار نے ہیلتھ کمیشن سے رجوع نہیں کیا ۔جس پر عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔