برازیل ،زکا وائرس کا خوف ،شوہربیویوں کو چھوڑنے لگے

منگل 9 فروری 2016 12:41

برازیلیا، واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 فروری۔2016ء) برازیل میں چھوٹے سروں کے بچوں کی پیدائش نے ملک بھر میں بحرانی شکل اختیار کرلی،ایسے میں جیون ساتھی بیوی بچوں کو چھوڑ رہے ہیں۔دوسری طرف اسقاط حمل کے قانون کو تبدیل کیے جانے کا امکان ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق لاطینی امریکا میں زکا وائرس سے متاثرہ خواتین کے ہاں چھوٹے سروں والے بچوں کی پیدائش کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر اسقاط حمل سے متعلق قانون پر نظر ثانی کے امکان پر غور کیا جا رہا ہے۔

برازیل کے قانون کے مطابق زیادہ تر صورتوں میں اسقاط حمل منع ہے۔ قانون میں ترمیم کے مسودے کے مطابق اگر جنین کے وائرس سے متاثر ہونے کی علامت سامنے آئے تو عورت کو اسقاط حمل کرانے کی اجازت دی جائے گی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ زکا وائرس میں مبتلا عورتیں اسقاط حمل کے بارے میں پوچھنے لگیں۔برازیلی ڈاکٹروں نے اس صورت حال کو تشویش ناک قراردیا ہے کہ جن خواتین کے ہاں چھوٹے سروں والے بچے پیدا ہورہے ان کے شوہر ان سے تعلق ختم کررہے ہیں ،وہ بچے کے غیر صحت مند پیدا ہونے کا الزام اپنی بیویوں کو دے رہے ہیں۔

نیویارک ٹائمز کہتا ہے کہ برازیل اس وقت افراتفری کے عالم میں ہے اکتوبر سے اب تک چار ہزار سے زائد ایسے بچے پیدا ہوچکے ہیں جن کے سر چھوٹے ہیں،جس کی وجہ زکا وائرس کو سمجھا جا رہا ہے۔روسی خبر رساں ادارے کے مطابق زکا وائرس اور نومولود بچوں کے چھوٹے سروں کی وابستگی کو سائنسی طور پر ثابت نہیں کیا گیا۔ تاہم برازیل سے حاصل ہونے والے رپورٹوں کی بنا پر عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا کہ زکا وائرس نومولود بچوں کے چھوٹے سروں کی بنیادی وجہ ہے۔

متعلقہ عنوان :