مظفرآباد، بڑے پیمانے پر جعلی ادویات کی فروخت کا سلسلہ عروج پر

بدھ 10 فروری 2016 16:13

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 فروری۔2016ء)مظفرآباد میں بڑے پیمانے پر جعلی ادویات کی فروخت کا سلسلہ عروج پر نامی گرامی کمپنیوں کی طرح فاران ٹور اور شاپنگ کی بڑی رقم کی آفر اسلام آباد کے وی آئی پیز مقامات پر فلیٹ، قیمتی گاڑی کی پیشکش انسانی زندگیوں سے کھیلنے لگے۔ محکمہ صحت عامہ بے بس ڈرگ انسپکٹر کاغذی کاروائیوں میں مصروف ، چہلہ بانڈی ، چہلہ پل ، سماں بانڈی ، سی ایم ایچ ، ٹالی منڈی ، لاری اڈا، بنک روڈ سمیت دیگر بڑی تعداد میڈیکل اسٹوروں میں یہ جعلی ادویات فروخت کی جاتی ہیں۔

جن میں ایکسپائر لیبل کے اوپر نیا لیبل بھی لگایا جاتا ہے انکشاف ہوا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق دارالحکومت مظفرآباد سمیت دیگر علاقون میں ادویات فروخت کروڑوپتی بن گئے۔

(جاری ہے)

جس کی بڑی وجہ جعلی ادویات کا کاروبار عروج پر جہاں ان نامی گرامی کمپنیوں نے آزاد کشمیر کے بڑے بڑے میڈیکل سٹوروں اور بڑے بڑے ڈاکٹروں کی خدمات حاصل کی ہیں جہاں پر اپنی ادویات ان کے نسخہ کے مطابق فروخت کرنے پر جو چاہو مانگ لو دیں گے۔

میڈیسن استعمال کرنے والا اللہ کو کیوں پیارا نہ ہو کوئی بات نہیں اسلام آباد بحریہ ٹاؤن میں فلیٹ قیمتی نئی ماڈل کی کار ہاتھ فاران توڑ کے لئے اپنی فیملی کے ساتھ مزے کرنے باہر کے اور شاپنگ کی آفر اب تک آزاد کشمیر کے اندر کروڑوں روپے کی جعلی میڈیسن فروخت ہوئی جس کی وجہ سے انسانی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ مگر اس پر کنٹرول کنے کیلئے نہ تو محکمہ صحت عامہ نہ کوئی توجہ دے رہا ہے اور نہ ہی ڈرگ انسپکٹر جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کو سب علم ہے مگر نوٹوں کی چمک نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ عدم توجہ کے باعث ان میڈیکل سٹوروں میں مریضوں کی دیکھ بھال اور زچہ بچہ کی ڈلیوری بھی کی جاتی ہے جو خلاف قانون ہے مگر سب خاموش سوالیہ نشان ہے۔