انسانی اعضاء کی پیوندکاری آرڈیننس کے خلاف درخواست شرعی عدالت میں سماعت کے لئے منظور ۔وفاق اور وزارت صحت کو نوٹس جاری

منگل 11 مارچ 2008 17:51

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین11 مارچ 2008 ) وفاقی شرعی عدالت نے انسانی اعضاء کی پیوندکاری کے آرڈیننس کی مختلف شقوں کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور وزارت صحت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست کو باقاعدہ سماعت کے لئے منظور کرلیا ہے  وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس حاذق الخیری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے منگل کو سوسائٹی آف ٹرانسپلانٹ فزیشنز اینڈ سرجنز کی طرف سے مذکورہ آرڈیننس کی شقوں تین  پانچ اور سات کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی  اسلم خاکی نے اپنے موکل کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ شقیں اسلامی قوانین اور انسانی حقوق سے متصادم ہیں شق تین میں کہا گیا ہے کہ قریبی رشتہ دار کے سوا کسی کو کوئی عضو نہیں لگایا جاسکتا شق پانچ میں ایک ایویلیویشن کمیٹی بنائی جائے گی جو اس رجحان کو کنٹرول کرے گی جبکہ شق سات میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی عضو صرف پاکستانی شہری کو عطیہ کیا جاسکتا ہے درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حکومت نے یہ اقدامات غیرملکی اداروں کے ایماء پر کی ہے کیونکہ پاکستان میں انسانی اعضاء کم قیمت پر مل جاتے ہیں یہ درخواست آئین کے آرٹیکل 203-D کے تحت دائر کی گئی ہے عدالت نے مدعا علیہان وفاق اور وزارت صحت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :