عالمی ادارہ صحت نے زیکاء مرض او ر چھوٹے سروں سے متعلق چار بڑی افواہوں کو مستر کردیا
ہفتہ 20 فروری 2016 16:24
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 فروری۔2016ء) اگرچہ ز یکاء وائرس خاص طورپر براعظم جنوبی امریکہ میں پھیل رہا ہے جہاں کوتاہ سری (قد کے لحاظ سے چھوٹے سر)کی بڑھتی ہوئی تعداد کی اطلاع ملی ہے ، زیکاء اور خود سری کے بارے میں افواہیں بھی گردش کررہی ہیں ، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے گذشتہ روز ایک اعلامیہ جاری کیا ہے ، جس میں مچھرے سے پھیلنے والے وائرس اور خود سری سے متعلقہ چوتھی سب سے بڑی افواہ کو مسترد کردیا گیا ۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا اس امر کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اس وائرس کی وجہ سے بچو ں کی خود سری (چھوٹے سر)پائی جاتی ہے ۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ خود سری کے کیسوں میں اضافہ کی کسی ویکسین سے متعلقہ کوئی ثبوت نہیں ہے ، اسی قسم کے کیس 2013-2014میں پھوٹنے کے دوران فرنچ پولی نیسیا اور حال ہی میں شمال مشرقی برازیل میں پائے گئے تھے ۔(جاری ہے)
دریں اثنا 2014میں شائع شدہ لٹریچر کے تفصیلی جائزے میں اس امر کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ حمل کے دوران لگائی جانے والی کیس ویکسین کے نتیجے میں پیدائشی نقائص پائے گئے ہیں ، ویکسین سیفٹی سے متعلق عالمی مشاورتی کمیٹی بھی 2014میں اسی نتیجے پر پہنچی ہے ۔
عالمی ادارہ صحت کی تنظیم اور سائنسدان کی ایک ٹیم نے اس بارے میں کوئی شواہد نہیں پائے ہیں کہ پرائی پروژائی فین جینن کی افزائش یا حمل کے دورا نیے کو متاثر کر تا ہے ۔ یہ بات انہوں نے پرائی ژائی فین کی ٹاکسی کو لو جی کے بارے میں حالیہ جائزہ اعدادو شمار کے بعد بتائی ہے ۔ امریکی ماحولیاتی تحفظ کا ادارہ اور یورپی یونین کے تفتیش کنندگان بھی پراڈکٹ کے الگ جائزہ کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں ایک ادارہ افواہ کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ اس بارے میں کوئی ثبوت نہیں ہے ، برازیل میں زیکاء وائرس کے مرض اور خود سری کی وجہ سے جی ایم مچھر ہیں ۔ یہ ٹرانس جینک طریقہ مچھروں پر قابو پانے کا نیا ذریعہ ہے ، اس میں مرد مچھروں کے جینز کو بہتر بنایا جاتا ہے اور ان کے لاروا بچے مادہ مچھروں سے مباشرت کے بعدزندہ نہیں رہتے ہیں ، حال ہی میں عالمی ادارہ صحت نے متاثرہ ممالک کی حوصلہ افزائی کی ہے کہ مچھروں پر کنٹرول کی موجودہ دریافتوں کے استعمال کو فروغ دیں اور ان نئے مطمع نظر کو فراخدلی سے ٹیسٹ کریں جنہیں مستقبل میں لاگو کیا جا سکتا ہے ۔ عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ خصی مچھر بھی مچھروں کی طرف سے مرض کے پھیلاؤ کو روکنے کا ایک طریقہ ہے ، اس نے مچھروں کو خصی کرنے کے لئے تابکاری کی کم مقدار استعمال کی اور ان کی مادہ مچھروں کی طرف سے دیئے جانے والے انڈے زندہ نہیں رہ سکتے ۔ادارے نے کہا کہ اس بارے میں کوئی ثبوت نہیں ملا ہے ،یہ ٹیکنیک چھوٹے سروں کی تعداد میں اضافے یا کسی انسانی خرابیوں یا نقائص سے منسلک ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
شدید تنقید کے بعد ملالہ یوسفزئی کا فلسطین کے حق میں بیان سامنے آگیا
-
افغانستان میں طالبان ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، امریکا
-
غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت پر اقوام متحدہ کا آزاد تحقیقات کا مطالبہ
-
کیڑوں مکوڑوں والی کافی پینے سے خاتون کی جان پر بن آئی
-
برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
-
میٹا کی ایپ تھریڈز کے صارفین کی تعداد 15 کروڑ سے زائد ہوگئی
-
پرتشدد واقعے کی ویڈیو ہٹانے پرآسٹریلیا اورایکس میں شدید تنائو
-
بنگلہ دیش میں ہیٹ ویو نے تباہی مچا دی،سکولز اور مدارس بند
-
متحدہ عرب امارات، حکومت کا شدید بارش اور سیلاب سے متاثرہ گھروں کی مرمت کے لیے 544 ملین ڈالردینےکا اعلان
-
بنگلہ دیش ، شدید گرمی کے باعث ہزاروں سکول بند ، تین کروڑ تیس لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر
-
نیتن یاہو اور ان کے ساتھیوں کو شرم آنی چاہیے، اسرائیلی قیدی کی ویڈیو جاری
-
یو اے ای میں ریکارڈ بارشیں، گھروں کی مرمت کیلئے ساڑھے 54 کروڑ ڈالر کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.