محکمہ صحت نے پروفیسرز سے سرکاری ہسپتالوں کی ایمر جنسی اورآؤٹ ڈورز میں خدمات لینے کا فیصلہ کر لیا

منگل 23 فروری 2016 14:32

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 فروری۔2016ء)محکمہ صحت نے پروفیسرز سے سرکاری ہسپتالوں کی ایمر جنسی اورآؤٹ ڈورز میں خدمات لینے کا فیصلہ کر لیا ۔بتایا گیا ہے کہ پروفیسرز دونوں شعبوں میں مہینوں چکر نہیں لگاتے اور سرکاری ہسپتالوں کی ایمرجنسی اور آؤٹ ڈور میں مریض جونیئرز ڈاکٹرز کے رحم و کرم پر ہوتے ہیں ۔ محکمہ صحت نے صورتحال سے نمٹنے اور پروفیسرز کو ان دونوں شعبوں میں لانے کیلئے تیاری کرلی ہے ۔

سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے سیکرٹری انجم احمد شاہ نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو پروفیسرز کی مصروفیات ، ہسپتال اور کالج کو دیئے گئے اوقات کے متعلق رپورٹ تیار کرے گی جس کی روشنی میں پروفیسرز کی آؤٹ ڈور ، ایمرجنسی ، آپریشن تھیٹر اور وارڈ زمیں ڈیوٹیوں کا تعین کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

موجودہ صورتحال میں سرکاری ہسپتالوں کی ایمرجنسی اور آؤٹ ڈور میں پروفیسرز مہینوں چکر نہیں لگاتے جبکہ ان سے پوچھ گچھ کا قانون بھی نہیں بنایا گیا ۔ ہسپتال کے ایم ایس اور پرنسپلز بھی پروفیسرز کے معاملات میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کرتے ۔ مریضوں کو شکایت ہے کہ پروفیسرز نجی پریکٹس چمکانے کیلئے شعبہ آٹ ڈور اور ایمرجنسی میں انہیں چیک نہیں کرتے۔