پیڈسٹی اسکین مشین سے پھیپھڑوں‘ سر‘ گردن‘ آنتوں‘ غدود کینسر کی فوری تشخیص کی جاسکتی ہے: پروفیسر ستار ہاشم

اسٹیریو ٹیکٹک ٹیکنالوجی سے پاکستان میں بھی محفوظ شعاعوں سے علاج ممکن ہوگیا:سی پی این ای کے وفد کو بریفنگ

منگل 23 فروری 2016 22:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 فروری۔2016ء) پیڈسٹی مشین سے پھیپھڑوں‘ سر‘ گردن‘ آنتوں‘غدود‘ خوراک کی نالی‘ چھاتی سمیت دیگر کینسر کی فوری تشخیص کی جاسکتی ہے جبکہ اسٹیریو ٹیکٹک ٹیکنالوجی سے محفوظ شعاعیں دیکر علاج ممکن ہوگیا یہ بات نیورو اسپائنل میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ اور نیورو سرجن پروفیسر ستارایم ہاشم نے منگل کو کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے وفد کو انسٹی ٹیوٹ کے دورے کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔

وفد میں کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر عبدالجبار خٹک‘ اعجاز الحق‘ سعیدخاور‘ حامدحسین عابدی‘ زاہدہ عباسی‘ عثمان ساٹی‘ غلام نبی چانڈیو‘ عبدالخالق مارشل‘ شیر محمد کھہاوڑ‘سلمان قریشی‘ ڈاکٹر وقاریوسف عظیمی‘ کامران رضوی شامل تھے جبکہ نیورو اسپائنل انسٹی ٹیوٹ کے ریڈی ایشن انکالوجسٹ ڈاکٹر اظہر رشید‘ نیوروسرجن عابد سلیم سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

نیورو سرجن پروفیسرستارایم ہاشم نے وفد کو بتایا کہ دنیا بھر میں پیڈسٹی مشین کے ذریعے جسم میں موجود ہر قسم کے کینسر‘ دل کے امراض اور دماغ میں موجود معمولی سے معمولی ٹیومر کی بھی تشخیص فوری کرلی جاتی ہے‘ اس جدید ترین مشین سے مستقبل میں ہونے والے کینسر اور ٹیومر کا بھی قبل از وقت معلوم کیا جاسکتا ہے‘ پیڈسٹی مشین میں تشخیص کے دوران مریض کو بے ہوش کئے بغیر ٹیسٹ کرلئے جاتے ہیں ایک مخصوص جوہری دوا دی جاتی ہے جو جسم کے کسی بھی حصے میں موجود معمولی سے بھی کینسر کی نشاندہی کرتی ہے۔

اس مشین کے ذریعے خواتین کے بریسٹ میں موجود گلٹی کی بھی نشاندہی کرلی جاتی ہے جبکہ کینسر کے مریضوں میں کی جانے والی کیموتھراپی کے موثر ہونے یا نہ ہونے کی تصدیق بھی پیڈسٹی مشین کرتی ہے۔ پروفیسر ستار ایم ہاشم نے بتایا کہ ہارٹ اٹیک کے بعد دل کے پٹھے کمزور ہوجاتے ہیں اس مشین کے ذریعے یہ بھی تصدیق کی جاسکتی ہے کہ مریض کے بائی پاس یا انجیو گرافی سے فائدہ ہوگا یا نہیں۔

پیڈسٹی مشین سے دل میں موجود خون کی نالیوں میں خون کے بہاؤکو جانچنے کیلئے بھی ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے سی پی این ای کے وفد کو بتایا کہ مشین کے ذریعے تشخیص کیلئے مریض کو نس کے ذریعے جوہری دوا دی جاتی ہے یہ دوا گلوکوز سے تیار کی جاتی ہے جس کے جسم میں کوئی منفی اثرات نہیں ہوتے۔ مخصوص دوا جسم میں داخل ہونے کے بعد جسم میں موجود کسی بھی کینسر یا تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے یہ مشین پاکستان کے کسی بھی سرکاری اسپتال میں موجود نہیں جبکہ دنیا بھر میں اس مشین کے ذریعے بآسانی تشخیص کی جارہی ہے۔ دنیا میں 1970ء میں یہ مشین متعارف کرائی گئی لیکن پاکستان میں صرف چندنجی شعبے میں یہ مشین موجود ہے جہاں مریضوں کو کینسر کی فوری تشخیص کررہی ہے ان میں نیورو اسپائنل انسٹی ٹیوٹ بھی شامل ہے جہاں پیڈسٹی مشین کی سہولت موجود ہے۔

پروفیسرستارایم ہاشم کا کہنا تھا کہ نیورو اسپائنل انسٹی ٹیوٹ میں گامانائف‘ ریڈیو آسٹیروٹیکٹک مشین بھی موجود ہے جہاں مہلک کینسر کے مرض میں مبتلا مریضوں کی فوری تشخیص اور محفوظ تابکاری اور کیموتھراپی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ میں غریب اور مستحق مریضوں کا علاج ایم ہاشم ٹرسٹ کے تحت زکواۃ فنڈ اورخیراتی فنڈسے مفت کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ دنیا میں جدید ترین گامانائف مشین سے ٹیومر کو ٹارگٹ محفوظ شعاعوں (ریڈیو سرجری) سے کامیاب علاج کیاجارہاہے۔ تقریب سے کونسل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر عبدالجبار خٹک‘ ڈاکٹر وقار یوسف عظمی سمیت دیگر نے پروفیسر ستارایم ہاشم اور انکی ٹیم کی خدمات کو سراہا۔ بعد ازاں وفد نے انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا اور فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں کا جائزہ بھی لیا۔

متعلقہ عنوان :