امریکہ نے زکا وائرس کی جنسی عمل کے ذریعے منتقلی کی تحقیقات شروع کردیں

بدھ 24 فروری 2016 12:08

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 فروری۔2016ء) امریکہ نے کہا ہے کہ وہ زکا وائرس کے ایسے 14 معاملات کی تحقیقات کر رہا ہے جن میں وائرس ممکنہ طور پر جنسی عمل کے نتیجے میں منتقل ہوا۔امریکی طبی حکام کے مطابق ایسے تمام معاملات میں مریض یا تو وائرس سے متاثرہ علاقوں کا سفر کرنے والے مرد ہیں یا پھر ان کا تعلق ایسے مردوں سے رہا ہے جو متاثرہ علاقوں میں گئے تھے۔

امریکہ میں زکا وائرس کے متاثرین میں پہلی بار حاملہ خواتین بھی سامنے آئی ہیں۔طبی حکام کے مطابق ان معاملات کے سامنے آنے سے ثابت ہوا ہے کہ جنسی طور پر زکا وائرس کی منتقلی اس وائرس کے پھیلاوٴ میں اندازے سے کہیں زیادہ کردار ادا کر رہی ہے۔امریکہ میں زکا وائرس کے جنسی طور پر منتقل ہونے کا پہلا معاملہ رواں ماہ کے آغاز میں ریاست ٹیکسس میں منظر عام پر آیا تھا۔

(جاری ہے)

بظاہر اس مریض نے بھی وائرس سے متاثرہ ملک سے واپس آنے والے کسی فرد کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے تھے جس سے وائرس اس میں منتقل ہوگیا۔خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے زکا وائرس کو عالمی سطح پر خطرہ قرار دیا جاچکا ہے اور اس حوالے سے ہنگامی اقدامات کیے جارہے ہیں۔اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک برازیل میں اس کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں چھوٹے سر والے بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ مچھروں کی وجہ سے پھیلنے والا یہ وائرس جنوبی امریکی خطے کے 20 ممالک میں اب تک پھیل چکا ہے تاہم برازیل اس وقت خطے میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔اس وائرس سے متاثرہ بہت سے افراد میں کوئی علامات نہیں دیکھی گئیں اسی لیے اس کا ٹیسٹ کرنا مشکل ہے۔ تاہم ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ برازیل میں ایک اندازے کے مطابق پانچ سے 15 لاکھ افراد متاثر ہیں۔

متعلقہ عنوان :