سر ی لنکا ،ایڈز کا شبہ، بچے پر سکول کے دروازے بند

پیر 29 فروری 2016 12:36

کو لمبو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 فروری۔2016ء) سری لنکا کے ایک سکول میں ایک ننھے طالبِ علم کے بارے میں افواہ پھیلنے کی وجہ سے اس کے علاوہ باقی تمام بچے سکول چھوڑ گئے۔سکول کی استانی نے بتایا کہ دراصل اس بچے کے بارے میں کسی نے یہ افواہ پھیلا دی تھی کہ اسے ایڈز ہے۔استانی کے مطابق اب سوائے اس ایک بچے کے علا وہ تمام 186 بچوں کو ان کے والدین نے سکول سے نکال لیا ہے۔

بچے کی ماں نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ
جھوٹی خبر بچے کے والد کے انتقال کے بعد پھیلی اور غلطی سے لوگوں سے اْسے بھی ایڈز سے متاثرہ قرار دے دیا ہے۔بچے کی ماں نے بتایا کہ 10 مختلف سکولوں کی جانب سے مسترد کیے جانے کے بعد بالآخر وہ اسے ایک سکول میں داخل کرانے میں کامیاب ہو گئیں۔لیکن ابھی اس بچے کا سکول میں پہلا دن مکمل نہیں ہوا تھا کہ اس سکول کے باقی بچوں کے والدین نے اپنے اپنے بچوں کو سکول سے نکال لیا۔

(جاری ہے)

گو کہ اس بچے کا طبی سرٹیفیکٹ بھی پیش کیا گیا ہے کہ وہ ایڈز سے متاثر نہیں ہے۔اب یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ بچہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکے گا یا نہیں۔ایچ آئی وی کی وبا 1980 کی دہائی میں منظرِ عام پر آئی تھی اور اب تک اس سے 75 ملین افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں ساڑھے تین کروڑ افراد ایچ آئی وی سے متاثر ہیں اور ان کے جسم میں ایچ آئی وی وائرس اور دفاعی نظام کے درمیان جنگ چل رہی ہوتی ہے۔تاہم اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ایڈز کی ایک رپورٹ میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ 2030 تک ایڈز کی وبا پر قابو پا لیا جائے گا کیونکہ اب متاثرہ نئے مریضوں اور ایڈز کے باعث اموات میں کمی واقع ہو رہی ہے

متعلقہ عنوان :