مسلمان اگر صرف آپ کے خطبہ حجتہ الوداع پر عمل کریں تو ان کی سمت درست ہوسکتی ہے،مظفر آبادمیں میلاد کے مرکزی جلوس سے صدر آزاد کشمیر کا خطاب

ہفتہ 22 مارچ 2008 14:58

مظفر آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین22 مارچ 2008 ) صدر آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد ذوالقرنین خان نے مظفر آباد میں جشن عید میلادالنبیﷺ کے ایمان افروز عظیم ایشیاء جلوس کی قیادت کی جس میں علامہ محمد بشیر القادری صاحبزاہ سلیم چشتی کے علاوہ دیگرعلمائے کرام جملہ تنظیمات اہلسنت سیاسی وسماجی وتاجر تنظیموں سکاؤنٹس کے رضا کاروں نے شرکت کی اور مقررین نے آپﷺ کی سیرت وکردار پرروشنی ڈالی اس موقع پر اجتماع سے صدر آزاد کشمیر نے بحثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن دنیا بھر سے بننے والے چھ ارب سے زائد انسانوں جانداروں اوربالخصوص ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے لیے سب سے زیادہ خوشی کا دن ہے آپﷺ صرف مسلمانوں کے لیے ہی نہیں تمام انسانوں اور جانداروں کے لیے محسن انسانیت اوررحمتہ العالمین بنا کر بھیجے گئے ہمارے ایمان کا تقاضا ہے کہ ہم اپنے والدین اوردیگر دنیاوی چیزوں سے بھی زیادہ محبت آپکی ذات مقدس سے کریں تب ہی ہم حقیقی معنوں میں مسلمان ہوسکتے ہیں آج تجدید عہد کادن ہے اس کے لیے ہمیں آپﷺ کے بتائے ہوئے راستے اور آپﷺ کی دی گئی تعلیمات کے مطابق کہ اللہ تعالی کی نگاہ میں صرف وہی معزز ترین ہے جو سب سے زیادہ متقی ہے پرچلنا ہوگا کسی کو کسی پر کوئی فضیلت نہیں برتری صرف تقویٰ کے سبب ہے انہوں نے کہا کہ آپﷺ نے خطبہ حجتہ الوداع کے موقع پر پورے دین اسلام کی روح بیان کردی ہے جو کہ ہمارے لیے مینارہ نور کی حیثیت رکھتا ہے اگر ہم آپﷺ کے خطبہ حجتہ الوداع کو ہی اپنے آپ اور اپنی زندگیوں پر صحیح طرح سے لاگو کردیں تو امت مسلمہ پوری دنیا کے لیے رول ماڈل بن سکتی ہے۔

(جاری ہے)

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ یہ دن ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ ہم آپﷺ کی سیرت آپ کی تعلیمات پر صدق دل سے عمل کرتے ہوئے بھائی چارے اور انسانیت کی خدمت کو فروغ دیں دین اسلام کی بھی معصوم اور بے گناہ انسان کی جان لینے کی اجازت نہیں دیتا اور ایک بے گناہ کے قتل کو ساری انسانیت کے قتل سے تشبیع دیتا ہے اور ایک انسان جان بچانے کو ساری انسانیت کو بچانے کے مترادف سمجھتا ہے صدر راجہ ذوالقرنین خان نے بم دھماکوں کے کلچر کو فروغ دینے والے انسانیت کے قاتل اور پاکستان کے ازلی دشمنوں کو بے نقاب کرکے ان کاراستہ روک سکتی ہے لیکن وہ سپرٹ پیدا کرنے کے لیے ہمیں سرورکائنات ،محسن انسانیت ،محبوب خدا حضرت محمدﷺ کے بتائے ہوئے راستے اوردی گئی تعلیمات پر سوفیصد عمل کرکے ہی ہم دنیا اور آخرت کے سرخرو ہوسکتے ہیں آج کے مخصوص حالات میں اسلام کے نرم امیج کو اجاگر کرنے اور پیار ومحبت اور امن وامان کی فصلیں کاشت کرنے اوربونے کا وقت ہے ہم سب اپنے گریبانوں میں جھانکیں کیا ہم آپﷺ کے احکامات پر عمل کررہے ہیں اور اگر صحیح معنوں میں عمل کریں تو آج ہم بجلی گیس پٹرول پانی مہنگائی جیسے مسائل کا شکار ہونے سے بچ سکتے ہیں ہمارے پاس اللہ کے حضورﷺ گرگڑا کرمعافی مانگنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے اپنے اصل کی طرف لوٹ جانے کے سوا کوئی کنارہ نہیں رہا قوموں پر زوال اسلحہ کی کمی یا خوراک کی قلت سے نہیں آتا بلکہ برائیوں کو بطور عادت بنالینے سے آتا ہے آج ہمیں بحثیت مسلمان اور انسان اپنے قول وفعل کاجائزہ لینا ہوگا کوئی عمارت اوررتبہ جس کی بنیادتقوی پر نہ ہو قائم نہیں رہ سکتی اللہ تعالی اس کو اس کے بنانے پر گرادیتا ہے اس لیے ہمیں اپنی نیتیں عمل اعمال اور سمت درست کرنا ہوگا ۔

متعلقہ عنوان :