عبد الغفار قریشی، محمد نصیر مینگل، انجینئر رشید احمد، انیسہ زیب طاہر خیلی، عبد الرزاق تھہیم اور میر محبت خان مری بالترتیب کابینہ سیکرٹریٹ، سماجی بہبود، سیفرا، صنعت و پیداوار، صحت اور لوکل گور نمنٹ کی کمیٹیوں کے بلا مقابلہ چیئر مین منتخب ، دو کمیٹیوں میں اپوزیشن ارکان کا اس انتخاب کو غیر قانونی اور قواعد کے خلاف قرار دیتے ہوئے واک آؤٹ

ہفتہ 22 مارچ 2008 21:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22مارچ۔2008ء) ارکان سینٹ عبد الغفار قریشی، محمد نصیر مینگل، انجینئر رشید احمد، انیسہ زیب طاہر خیلی، عبد الرزاق تھہیم اور میر محبت خان مری کو بالترتیب کابینہ سیکرٹریٹ، سماجی بہبود، سیفرا، صنعت و پیداوار، صحت اور لوکل گور نمنٹ کی کمیٹیوں کے بلا مقابلہ چیئر مین منتخب کیا گیا ہے تاہم دو کمیٹیوں میں اپوزیشن ارکان نے اس انتخاب کو غیر قانونی اور قواعد کے خلاف قرار دیتے ہوئے واک آؤٹ کیا ۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں ان کمیٹیوں کے الگ الگ اجلاس ہوئے جن میں سینٹ کے قواعد و ضوابط 1988ء کے قاعدہ 163(1)کے تحت چیئرمینوں کا انتخاب کیا گیا سیکرٹری سینٹ راجہ محمد امین نے انتخابی کارروائی کی نگرانی کی ۔سینیٹر عبد الغفار قریشی کا نام کابینہ سیکرٹریٹ کمیٹی کے چیئرمین کے لئے سینیٹر عبد الرازق نے پیش کیا جس کی توثیق سینیٹر ڈاکٹر محمد علی بروہی نے کی ۔

(جاری ہے)

قائمہ کمیٹی برائے سماجی بہبود کے چیئر مین کے لئے سینیٹر نصیر احمد مینگل کا نام سینیٹر شجاع الملک نے پیش کیا اور سینیٹر محمد ولی بادینی نے اس کی توثیق کی ۔ریاستوں اور سرحدی امور کے کمیٹی کے چیئر مین کے لئے سینیٹر انجینئر رشید احمد کا نام سینیٹر عبد الغفار قریشی نے پیش کیا جس کی توثیق انیسہ زیب طاہر خیلی نے کی ۔ صنعت و پیداوار کمیٹی کی چیئر مین شپ کیلئے انیسہ زیب طاہر خیلی کا نام سینیٹر محمد ولی بادینی نے پیش کیا اور اس کی توثیق سینیٹر دلاور عباس نے کی، صحت کی کمیٹی کیلئے سینیٹر عبد الرزاق تھہیم کا نام ڈاکٹر محمد علی بروہی نے پیش کیا اور اس کی توثیق ریحانہ یحییٰ بلوچ نے کی ۔

میر محبت خان مری کا نام مقامی حکومت کمیٹی کیلئے محمد ولی بادینی نے تجویز کیا ۔جس کی توثیق سینیٹر عبد الرازق نے کی ۔کابینہ سیکرٹریٹ کمیٹی کے اجلاس میں تین اپوزیشن سینیٹروں سردار محمد لطیف کھوسہ، ڈاکٹر صفدر علی اور رحمت اللہ کاکڑ نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا اور انہوں نے اس انتخاب کو غیر قانونی اور قواعد کے خلاف بد نیتی پر مبنی قرار دیا ۔

ان کا موقف تھا کہ ایسے وقت میں انتخاب کیا جارہا ہے جبکہ بہت سے سینیٹر چھٹیوں کے باعث گھروں میں گئے ہوئے ہیں یہ انتخاب نئے وزیر اعظم کے چناؤ کے بعد ہونا چاہیے تھا ۔سماجی بہبود کمیٹی سے سینیٹر محمد انور بیگ اور سینیٹر سعدیہ عباسی نے واک آؤٹ کیااور اس انتخاب کو غیر قانونی اور قواعد کی خلاف ورزی قرار دیا ۔ان کا موقف تھا کہ پہلے اطلاع نہیں دی گئی ۔ سیکرٹری سینٹ نے واضح کیا کہ یہ انتخاب قاعدہ 163کے تحت ہورہا ہے جس کے لئے ڈپٹی چیئر مین سینٹ نے زبانی ہدایات بھی دی ہیں اور کوئی چیز غیر قانونی نہیں۔کامیاب چیئر مینوں نے اپنے انتخاب پر ارکان کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ وہ ان کے اعتماد پر پورے اتریں گے ۔

متعلقہ عنوان :