جدید طریقہ علاج میں گھٹنوں کے پرانے درد سے چھٹکارا ممکن ہے، پروفیسر ڈاکٹر اشرف نظامی

طبی تحقیق نے گھٹنوں کی وجہ سے معذوری کو ختم کرنے میں مدد دی ہے،ایم ایس سوشل سکیورٹی ہسپتال لاہور کا آرتھو پیڈک سرجنز کی تربیتی ورکشاپ میں کے شرکاء سے خطاب

منگل 22 مارچ 2016 22:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 مارچ۔2016ء ) سوشل سکیورٹی ہسپتال لاہور کے ایم ایس پروفیسر ڈاکٹر اشرف نظامی نے کہا ہے کہ جدید طریقہ علاج میں گھٹنوں کے پرانے درد سے چھٹکارا ممکن ہے، طبی تحقیق نے گھٹنوں کی وجہ سے معذوری کو ختم کرنے میں مدد دی ہے۔سوشل سکیورٹی ڈاکٹرزایسویسی ایشن کے زیر انتظام آرتھو پیڈک سرجنز کی تربیتی ورکشاپ میں ملک بھر سے آئے ہوئے نوجوان ڈاکٹرز نے گھٹنوں کی مصنوعی تبدیلی کی تربیت حاصل کی۔

تربیتی ورکشاپ کے اختتام پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سینئیر ترین پروفیسر ڈاکٹر اشرف نظامی نے کہا کہ جدید تحقیق نے پرانے اور دائمی امراض کوختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔نوجوان سرجنز کو چاہئیے کہ تحقیق میں ہونے والی جدید پیش رفت سے آگہی حاصل کریں تاکہ قوم کی صحت میں بہتری لا کر صحت مندمعاشرے کی تشکیل میں کردار ادا کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ جدید طریقہ علاج کے تحت گھٹنے کی تبدیلی سے درد سے مکمل اور مستقل آرام حاصل کیا جا سکتا ہے جبکہ معذوری کو ہمیشہ کے لئے خیر باد کہا جا سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شہریوں کو آرتھو پیڈک سے متعلقہ امراض ،،ان کے خاتمے اور جدید طریقہ علاج کے تحت ہونیوالی پیش رفت سے آگاہی کے لئے چھبیس مارچ کو نواز شریف سوشل سکیورٹی ہسپتال ملتان روڈ پر قومی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں صوبائی وزیر محنت راجہ اشفاق سرور مہمان خصوصی ہوں گے۔تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر جی اے شاہ،،پروفیسر ڈاکٹر طارق سہیل،،پروفیسر ڈاکٹرابوبکر صادق اور دیگر شرکاء موجودتھے۔

انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت نے فیس بک اور انٹرنیٹ کے ذریعے دو سوسے زائد خواتین ڈاکٹروں کو بلیک میل کرنے کے مقدمے کی سماعت بارہ مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کے مزیدگواہوں کو شہادتوں کے لئے طلب کر لیا۔تھانہ گوالمنڈی پولیس نے ملزم عبدالوہاب علوی کو ہتھکڑیاں لگا کر سخت سکیورٹی میں عدالت کے روبرو پیش کیا۔پولیس کے سب انسپکٹر نوید,,کانسٹیبل عابد اورکانسٹیبل ارباب نے عدالت کے روبرو پیش ہو کر اپنے بیانات قلمبند کرائے. انہوں نے بتایا کہ ملزم نے خواتین ڈاکٹرز کی جعلی ویڈیو ز بنائی اور انہیں بلیک میل کیا.انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کا موبائل ڈیٹا ریکارڈ کا حصہ ہے جبکہ ملزم سے میموری کارڈز بھی برآمد کئے جا چکے ہیں.ملزم نے عدالت میں موقف اختیار کر رکھا ہے کہ پولیس نے میڈیا کے دباو پر اسکے خلاف درج مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات عائد کر رکھی ہیں۔

ینگ ڈاکٹرز ایسویسی ایشن کے سیکرٹری ڈاکٹر سلمان کاظمی نے گذشتہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ ملزم عبدالوہاب علوی نے فیس بک اور انٹرنیٹ کے ذریعے خواتین ڈاکٹروں کو حراساں کیا جس کے باعث درجنوں خواتین ڈاکٹرز پیشہ چھوڑنے پر مجبور ہو گئیں۔ملزم کی نازیبا حرکات کی بناء پر کئی خواتین ڈاکٹرز کے رشتے ٹوٹ گئے جبکہ ملزم ڈاکٹر ز کو بلیک میل کر کے بھتہبھی وصول کرتا رہا۔

جس پر عدالت نے کیس کی مزید سماعت چار اپریل.تک ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کے مزید گواہوں کو شہادتوں کے لئے طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے سینئیر ترین جج جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ محکمہ ٹیکس کے افسران کی جانب سے بروقت جواب داخل نہ کرانے سے اربوں روپے کے ٹیکس مقدمات التوا کا شکار ہیں جبکک سائلین کو بھی مشکلات کا سامنا ہے.لاہور ہائیکورٹ کے سینئیر ترین جج جسٹس سید منصور علی شاہ نیلاہور ٹیکس بار کی جانب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عالیہ میں ساڑھے آٹھ ہزار سے زائد ٹیکس کے پرانے مقدمات زیر التوا ہیں جبکک رواں برس مزید پندرہ سونئے مقدمات دائر ہو چکے ہیں جنہیں نمٹانے کے لئے لائحہ عمل طے کرنا ضروری ہے.انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور ٹیکس بار کے درمیان حائل رکاوٹوں کو دور کر کے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے.انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ میں آن لائنفائلنگ سسٹم جلد متعارف کرا دیا جائے گا .انہوں نے کہا کہ آن لائن نظام کے تحتسائلین اور وکلاء کو تاریخیں بھی کمپیوٹر کے تحت دی جائیں گی جس سے وقت کی بچتممکن ہو گی

متعلقہ عنوان :