وفاقی وزارت صحت کی منظوری کے باوجودسگریٹ کی ڈبی کے اسی فیصدحصے پرکینسر کے نشان والی تصویرچسپاں نہ کرنے کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 8 اپریل 2016 14:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 اپریل۔2016ء) یہ درخواست عبداللہ امین ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ سگریٹ کینسر ،،سانس،،پھپٹروں اور سانس کی نالی کے علاوہ موذی بیماریوں کا باعث ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزارت صحت نے عالمی معاہدے کے تحت سگریٹ بنانے والی ملکی کمپنیوں کو سگریٹ کی ڈبی کے چالیس فیصد حصے کی بجائے اسی فیصد حصے پر کینسر کے نشان والی تصویر چسپاں کرنے کا پابند بنا رکھا ہے مگر معروف برینڈ کے علاوہ سگریٹ ساز فیکڑیاں اس تصویر کو چسپاں نہیں کر رہیں جو کہ قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ترقی یافتہ ممالک کے علاوہ بھارت،،نیپال،بنگلہ دیش اور خطے کے دیگر ممالک سگریٹ نوشی کے مضر اثرات سے آگہی کے لئے سگریٹ کی ڈبی پر کینسر کے نشان والی تصاویر چسپاں کرنے کے عالمی معاہدے پر کاربند ہو چکے ہیں مگر پاکستان میں ملکی سگریٹ ساز کمپنیاں وفاقی وزارت صحت کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن پر عمل درآمد نہیں کر رہیں لہذا عدالت وزارت صحت کے نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے احکامات صادر کرئے۔

متعلقہ عنوان :