مسلسل خانہ جنگی ،اورتشددسے افغان کے 66 فیصد عوام دماغی اور اعصابی بیماریوں کا شکارہیں،افغان نائب وزیر صحت

اتوار 20 اپریل 2008 15:19

کابل(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین20اپریل 2008 ) مسلسل خانہ جنگی ،تشدد اور بیرونی جارجیت کاشکار افغانستان کے 66 فیصد عوام مختلف دماغی اور اعصابی بیماریوں کا شکار ہوگئے ہیں ۔افغانستان کے نائب وزیر صحت فیض اللہ کاکڑ کے مطابق کئی دہائیوں سے مسلسل کانہ جنگی ،تشدد اور انارکی کی شکار افغان عوام میں ڈپریشن اعصابی تناوٴ اور مختلف ذہنی بیماریاں پیدا ہوچکی ہیں اور 66 فیصد سے زائد عوام ان بیماریوں سے نبردآزماں ہیں ۔

(جاری ہے)

افغانستان کے ان پڑھ یا کم پڑھے لکھے عوام کی اکثریت ذہنی امراض سے بچنے کے لئے منشیات اور نشہ آورادویات کے عادی ہوچکے ہیں ۔فیض اللہ کاکڑ کا کہنا ہے کہ ان امراض کے باعث سرکاری اور دیگر اداروں میں کام متاثر ہورہا ہے اور ملک ترقی کی طرف نہیں بڑھ رہا ۔انہوں نے کہا کہ ذہنی طور پر منتشر افراد سکون کے لئے منشیات کا سہارا لیتے ہیں مگر اس سے وہ مزید ڈیپریس ہوجاتے ہیں ۔جس کی وجہ سے خودکشی کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے اور خاندانی نظام تباہ ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت افغانستان کا سب سے بڑا مسئلہ صحت ہے ۔