ٹھنڈا پانی ، تیز مرچ، تمباکو نوشی اور بادی غذاؤں کے استعمال سے مکمل پرہیز سے 75 فیصد بیماریاں از خود ختم ہوجائینگی‘ حکماء

منگل 19 اپریل 2016 13:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 اپریل۔2016ء) صابری بائیوہیلتھ کےئر سنٹر جناح مارکیٹ ٹاؤن شپ لاہور کے زیر اہتمام ”ٹھنڈے پانی کے مضر اثرات اور احتیاطی تدابیر “کے حوالے سے منعقدہ ایک مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے حکیم طبیب غلام نبی تجسس ، حکیم محمد افضل میو ، حکیم غلام فرید میر، حکیم سید عارف رحیم، حکیم سید مبارز رحیم، حکیم قاضی تنویر احمد، حکیم محمدارشد، حکیم محمد فیصل طاہر صدیقی ، حکیم غلام عباس اور حکیم جنید عباس نے بتایا کہ اگر ہماری قوم ٹھنڈا پانی ، تیز مرچ، تمباکو نوشی اور بادی غذاؤں کے استعمال سے مکمل پرہیز کرے تو 75 فیصد بیماریاں از خود ختم ہوجائینگی۔

انہوں نے بتایا کہ چین اور جاپان میں ٹھنڈا پانی استعمال نہیں کیا جاتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ٹھنڈا پانی استعمال کرنے سے معدہ کی حرکت کم ہوجاتی ہے اور معدہ میں بنے والا کیلوس و کیموس ناقص بنتا ہے جس کی وجہ سے خون بھی ناقص تشکیل پاتا ہے اور یہ مختلف بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ اس فلسفہ کی تمام حکماء نے حمایت اور تائید کی مشورہ دیا کہ جون، جولائی کے مہینے میں فریج کا ٹھنڈا پانی استعمال کرنے کی بجائے اگر صراحی یا مٹکے کا پانی پیاجائے تو بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت طب یونانی طریقہ علاج کی مکمل سرپرستی کرے تواربوں ڈالر ز کا زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔ جس سے ملک کی معیشت مضبوط ہو گی اور ملک مزید ترقی کرے گا۔

متعلقہ عنوان :