کینسر انجکشن کیس:انسانی جانوں کا مسئلہ ہے کوتاہی برداشت نہیں کریں گے ،جسٹس ثاقب نثار

پیمسٹک کمپنی سے اداراتی رپورٹ طلب، مزید سماعت15 دن کیلئے ملتوی کر دی گئی

منگل 19 اپریل 2016 20:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19 اپریل۔2016ء ) سپریم کورٹ نے کینسر کی تشخیص کے لیے استعمال ہونے و الے انجکشن ٹی سی جنریڑ سے متعلق پنسٹک pinstec))کمپنی سے اداراتی رپورٹ طلب کر تے ہوئے مقدمہ کی سماعت 15روز کے لیے ملتوی کر دی ۔جبکہ دوران سماعت جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ انسانی جانوں کا مسئلہ ہے ، عدالت کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)

منگل کے روز کیس کی سماعت جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی، دوران سماعت درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ انجکشن کا2011سے قبل ساؤتھ افریقہ سے خام مال منگوایا جاتا تھا جبکہ اس کے بعد پاکستانی ادارے پمسٹک(pimstec)نے انجکشن بنانا شروع کر دیا ٹیکے میں استعمال ہونے والا خام مال غیر معیاری ہے ، انجکشن کینسر کی تشخیص کے بجائے کینسر کا باعث بن رہا ہے ، اس پر پمسٹک کے وکیل احمر بلال نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ انجکشن کے حوالے سے 4انکوائریاں ہوچکی ہیں جبکہ اس حوالے سے ادارے کا اپنا بھی موثر نظام موجود ہے ، جس کے تحت کوالٹی کنٹرول چیک کی جاتی ہے ، اس پر عدالت نے مذکورہ ادارے کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ سماعت پر کوالٹی رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں ، وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کہ بعد جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ انسانی جانوں کا مسئلہ ہے ،عدالت اس پر کسی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کرے گی ،فاضل عدالت نے مقدمہ کی سماعت 15روز کے لیے ملتوی کردی۔