تنہائی سے فالج اور امراضِ قلب کے خطرات بڑھ جاتے ہیں‘ ماہرین

جمعہ 22 اپریل 2016 14:45

تنہائی سے فالج اور امراضِ قلب کے خطرات بڑھ جاتے ہیں‘ ماہرین

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 اپریل۔2016ء ) ماہرین نے ایک طویل مطالعے کے بعد کہا ہے کہ تنہائی سے فالج اور امراضِ قلب کے خطرات بڑھ جاتے ہیں ۔اگرچہ سست رفتار زندگی، ورزش کا نہ کرنا اور ذہنی پریشانی اور تنا وغیرہ سے اسٹروک (فالج)اور دل کی بیماریاں جنم لیتی ہیں لیکن تنہائی لوگوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔ ماہرین نے تنہائی کے تین انداز سے اثرات پر بحث کی ہیں جن میں برتا، جسمانی اور نفسیاتی اثرات شامل ہیں۔

برطانوی ماہرین نے اس تحقیق کے لیے ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد کا بغور جائزہ لیا ہے جن میں سے 4ہزار سے زائد افراد امراض قلب اور 3ہزار افراد فالج کا شکار ہورہے تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے مطالعے سے معلوم ہوا کہ اگر انسان تنہا اور الگ تھلگ رہتا ہے تو اس سے امراضِ قلب کے خطرات 29فیصد اور اور فالج کے خطرات 32فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

ماہرین کے مطابق اکیلے رہنے سے نیند میں کمی، ڈپریشن اور انسانی عزم کمزور پڑتا ہے۔

اسی طری انسان سگریٹ نوشی اور دیگر بری عادات میں گرفتار ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ تنہائی بلڈ پریشر میں اضافے اور جسم کے قدرتی دفاعی نظام کو شدید متاثر کرنے کی وجہ بنتی ہے۔ اس کے نتیجے میں اکیلے رہنے والے لوگ قبل از وقت موت سے ہمکنار ہوجاتے ہیں۔ ماہرین نے زور دیا ہے کہ تنہا لوگوں کے پاس جاکر ان سے بات کرنا اور انہیں دوستانہ ماحول فراہم کرنا نہایت ضروری ہوجاتا ہے تاکہ ان کی زندگی میں کچھ بہتری لائی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :