متعدی بیماریوں کے خاتمے کیلئے مزید فنڈز مختص کیے جائیں گے، وفاقی سیکریٹری صحت

جمعہ 25 اپریل 2008 17:08

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین25اپریل 2008 )وفاقی سیکرٹری صحت خوشنود احمد لاشاری نے کہا ہے کہ ملک میں متعدی بیماریوں کے خاتمے اور لوگوں کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے حکومت اس سال صحت کے پروگراموں کیلئے مزید فنڈز مختص کرے گی جمعہ کو ملیریا کے عالمی دن کے موقع پر وزارت صحت کے زیر اہتمام”بیماریوں کی کوئی سرحدنہیں “کے موضوع پرمنعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وسائل اور استعداد کار کو بروئے کار لا کر ملک میں نچلی سطح پر صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے انہوں نے واضح کیاکہ اس سال حکومت ملیریا کے خاتمے کے پی سی ون کے تحت658 ملین روپے کی منظوری دے چکی ہے جو گزشتہ سال یہ رقم273 ملین روپے تھے اور اس ضمن میں عالمی ادارہ صحت کے ذریعے گلوبل فنڈ نے22ملین ڈالر کی امداد کا بھی اعلان کیا ہے جو گزشتہ سال 2ملین ڈالر تھی انہوں نے ملک میں95 ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز کام کررہی ہیں جو لوگوں میں بیماریوں کے خاتمے اور حفظان صحت کے اصولوں کے بارے میں آگہی میں اپنا کردار ادا کررہی ہیں اس تعداد کو اس سال بڑھا کردوگنا کردیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ملیریا کاعالمی دن منانے کا مقصد لوگوں میں اس خطرات مرض کے بارے میں آگہی فراہم کرنا ہے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ خلیف بیلے نے کہا کہ یہ دنیا میں پہلی بار ہے جوملیریا کا عالمی دن ایک ساتھ منایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ہرسال پوری دنیا میں50کروڑ افراد ملیریا سے متاثر ہوتے ہیں جن میں سے ایک کروڑ افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں جبکہ ہردن30 ہزار بچے موت کاشکار ہوجاتے ہیں حاملہ خواتین میں ملیریا کی صورت میں اسقاط حمل،دوران حمل،نوزائیدہ بچوں کی اموات اور کم وزن والے بچوں کی پیدائش کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں 40 سیکنڈ میں1بچہ ملیریا کی وجہ سے موت کا شکار ہوجاتا ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ملیریا کے مریضوں کی تعداد کے لحاط سے دنیا بھر میں 40نمبر پر ہے جہاں سالانہ ایک لاکھ30 ہزار افراد ملیریا کاشکار ہوجاتے ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ملیریا کے خاتمے کیلئے اپنی مکمل ٹیکنیکل اسسٹنٹس جاری رکھے گا ملیریا کنٹر ول پروگرام کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فیصل منصور نے کہا کہ ڈینگی مچھروں کے ذریعے جو وبا پھیلتی ہے اس کو روکھیں اور اس کیلئے اسکولوں اور کالجوں میں جا کر ملیریا کے نقصانات کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا تاکہ خاص طور پر بچوں کو ڈینگی وائرس اور دوسرے مچھروں سے پیدا ہونے والی بیماری کے بارے میں معلوم ہو سکیں وفاقی سیکریٹری نے کہا حکومت کے ساتھ ساتھ عوام کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ دیکھیں کہ ان کے علاقوں میں کئی گندا پانی تو نہیں کھڑا کیونکہ گندے پانی سے بھی ملیریا پھیل سکتا ہے اور اس کو ختم کرنے کیلئے حکومت بھرپور کوشش کررہی ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی و ضلعی حکومتوں کو ٹیکنیکل معاونت اور مچھر مار دوائی کی فراہمی کی جائے گی انہوں نے کہا اس بیماری کا علاج ہے بشرط ہے کہ بروقت کیا جائے انہوں نے کہا کہ یہ بیماری اس وقت سو سے زیادہ گرم اور نیم گرم علاقوں میں پائی جاتی ہے دنیا کی کل آبادی 40%-45%حصہ اس بیماری کی زد میں ہے سالانہ 50کروڑ افراد اس سے متاثر ہوتے جن میں 25,000سے 30,000افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں تاہم بروقت علاج سے اس سے مکمل نجات مل جاتی ہے 99%افراد اس بیماری سے مکمل طور پر صحت یاب ہوجاتے ہیں اور انہیں صرف پیراسیٹا مول کی ضرورت پڑتی ہے متاثرہ مریض کو دوالگی مچھر دانی کے اندر آرام کرنا چاہیے اور اسے Asprinیا Brufenسے پرہیز کرنا چاہیے اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل وزارت صحت شاہدہ ملک اورپیمان کی چیف ایگزیکٹوڈاکٹرنبیلہ علی نے بھی خطاب کیا ۔