پولیو ویکسین کی تبدیلی کا دن، ڈا ئریکٹر توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات کی سربراہی میں بین الاقوامی اداروں کے تکنیکی ماہرین کا اجلاس

منگل 26 اپریل 2016 11:29

لاہور۔25اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔26 اپریل۔2016ء )پنجاب میں عالمی سطح پر ہونے والی پولیو ویکسین کی تبدیلی کے دن اہم میٹنگز اور اضلاع کے ساتھ رابطے کا سلسلہ جاری رہا۔25 اپریل پاکستان میں ویکسین کی تبدیلی کا دن طے کیا گیا تھا۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں سے بھی ٹرائی ویلنٹ اورل پولیو ویکسین (تین اقسام کے وائرس کے خلاف) کا سٹاک ختم کر دیا جا ئے گااور اس کی جگہ بائی ویلنٹ اورل پولیو ویکسین ،2 اقسام کے وا ئرس کے خلاف ویکسین، ہر جگہ استعمال کی جائے گی۔

اس سلسلے میں ڈا ئریکٹر توسیعی پرگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات ڈاکٹر منیر احمد کی سربراہی میں گزشتہ روز حکومتی ماہرین اور عالمی ادارہ صحت ، یو نیسیف اور بین الاقوامی اداروں کے تیکنیکی ماہرین کی ایک اہم میٹنگ ہو ئی جس میں صوبہ بھر میں ڈسٹرکٹ اور تحصیل کولڈ رومز ، تمام ای پی ایل مراکز (پرائیویٹ یا سرکاری)، پولیو سرٹیفیکیشن سنٹرز اور گزر گاہوں پر قا ئم سنٹرز اور ٹیموں میں مو جود ٹاپ وی کے سٹاک کا جا ئزہ لیا گیا یہ تبدیلی پو ری دنیامیں ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

پوری دنیا میں حفاظتی پروگرام اور پولیو مہمات میں ٹاپ وی کا استعمال ختم کیا جا رہا ہے او ر دنیاکے155 ممالک میں اب ٹاپ وی کا استعمال شروع ہو جائے گا۔پاکستان میں اس کی تاریخ25 اپریل متعین کی گئی تھی۔ 25 اپریل کے بعدٹاپ وی کی خوراک کسی کو نہیں دی جا ئے گی او راسکی جگہ باپ وی روٹین ای پی ایل ، پولیو مہم، پولیو سرٹیفیکیشن سنٹرز اور گزر گاہوں پر قا ئم سنٹرز پر استعمال ہوگی۔

جبکہ اوپ وی کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی۔ ڈائریکٹر توسیعی پرگرام براے حفاظتی ٹیکہ جات ڈاکٹر منیر احمدنے بتایا کہ ٹاپ وی میں پولیو کے تینوں وائرس (1,2,3 ) کے خلاف مدافعت موجود ہے۔ جبکہ دو قسم کے پولیو وائرس کی وجہ سے 1999 کے بعد دنیا میں کو ئی پولیو کیس نہیں ہوا ہے۔ لہٰذا اس کیخلاف ویکسین کی اب کوئی ضرورت نہیں ہے اور اسے دنیا میں ہر چیز حتیٰ کہ پولیو ویکسین سے بھی ختم کیا جا رہا ہے ۔

مزید برآں ٹیکے کی شکل میں دی جانے والی آئی پی وی دینے سے1,3 اقسام سمیت 2 قسم کے پو لیو وائرس کے خلاف قوت مدافعت دی جا تی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی مانیڑز ڈسٹرکٹ اور تحصیل کولڈ رومز ، ای پی ایل سنٹرز (پرائیویٹ یا سرکاری) پولیو سرٹیفیکیشن سنٹرز اورپی ٹی پی کا وزٹ کریں گے اگرٹاپ وی کی ایک وائل بھی رہ جائے گی تو یہ پورے ضلع ، صوبہ اورملک کی دنیا میں کار کردگی پر سوال اٹھنے کا باعث بنے گی اور متعلقہ ویکسینٹر اور ڈی ایچ اوآفس کی عدم دلچسپی ظاہر کرے گی کیونکہ 25 اپریل 2016 کے بعد ٹاپ وی کا استعمال یا اسکی کہیں موجودگی قابل قبول نہیں ہو گی۔